لاہور (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی رہائشگاہ پر چھاپے کے معاملے پر حمزہ شہباز کے محافظوں کیخلاف تھانہ ماڈل ٹائو ن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کی رہائش گاہ پر حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے چھاپے کے معاملے پر کارسرکار میں مداخلت ، دھمکیوں سمیت 6مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ نیب ٹیم کے ہمراہ جانے والے ڈرائیور ممتاز حسین کی مدعیت میں تھانہ ماڈل ٹائون میں درج کیا گیا.
تھانہ ماڈل ٹائون پولیس کی طرف سے مقدمہ زیردفعہ 506، 353، 148، 427، 186 اور 149 کے تحت درج کیا گیا۔درج کی گئی ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ نیب ٹیم حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچی تو ان کے گارڈز نے نیب ٹیم پر اسلحہ تان لیا۔
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ گارڈز نے نیچے اتار کر زد و کوب کیا اور کپڑے پھاڑ دئیے،گارڈز نے حمزہ شہباز کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالی گاڑی کا شیشہ توڑ اور ڈگی کو نقصان پہنچایا۔
ایف آئی آرکے متن میںیہ بھی کہا گیا ہے کہ گارڈز نے مجھے اور دیگر ساتھیوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب )نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی لاہور میں رہائشگاہ پر حمزہ شہباز کی گرفتار کے لئے چھاپہ مارا تاہم بغیر گرفتاری کے واپس روانہ ہو گئی تھی۔
نیب نے گذشتہ روز اس حوالے سے 2اعلامیے جاری کیے تھے۔نیب کی طرف سے کہا گیا تھا کہ نیب ٹیم قانون ک مطابق ملزم حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ لیکر گئی۔ نیب اہلکاروں کو دھکے دیے اور انکے کپڑے پھاڑ دیئے ۔ سپریم کورٹ کے واضح ہدایات ہیں، نیب کسی ملزم کو آگاہی کے بغیر گرفتار کرسکتا ہے ۔
نیب حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری لیکر گئی ، حمزہ شہباز شریف کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کی گئی،نیب کی قانونی کاروائی اور کار سرکار میں جان بوجھ کر مداخلت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔نیب سپریم کورٹ کے احکامات اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری عمل میں لائیگا۔ حمزہ شہباز ، مریم نواز اور مسلم لیگ ن نے نیب کے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔