برلن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/رائٹرز) کولون شہر کے مرکز میں بدھ کے روز ہونے والا دھماکہ ایک ہفتے میں دوسرا دھماکہ تھا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق کم از کم ایک راہگیر زخمی ہو گیا۔
مقامی نشریاتی ادارے ڈبلیو ڈی آر کے مطابق دھماکے میں کم از کم ایک راہگیر زخمی ہوا اور اس میں بھی اسی طرح کا مواد استعمال کیا گیا جیسا پیر کے روز ہونے والے دھماکے میں استعمال کیا گیا تھا۔
شہر کی ایہرن شٹراسے نامی سڑک پر یہ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق صبح سویرے تقریباً پانچ بجے ہوا۔ اس سڑک پر کافی زیادہ دکانیں اور اپارٹمنٹس ہیں اور یہ مقام دو دن پہلے ہونے والے دھماکے کی جگہ سے صرف 100 میٹر کے فاصلے پر ہے۔
حکام نے یہ نہیں بتایا کہ آیا دونوں دھماکوں کا آپس میں کوئی تعلق ہے۔ حالیہ مہینوں میں جرائم پیشہ گروہوں سے متعلق سرگرمیوں کی وجہ سے جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں چھوٹے دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ”ہم افسران کی ایک بڑی نفری کے ساتھ جائے وقوعہ پر موجود ہیں‘‘ اور ”ہم علاقے کو بند کر رہے ہیں۔‘‘
پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ دھماکے کی جگہ کے قریب جانے سے گریز کریں۔
پیر کے روز ہوئے دھماکے کے ذمے دار کی تلاش جاری
جرمن پولیس ایک ایسے شخص کو تلاش کر رہی ہے، جو کولون شہر کے وسط میں پیر کے روز ایک عمارت میں ہوئے دھماکے میں مبینہ طور پر ملوث تھا اور اس واردات کے بعد سے مفرور ہے۔
اس دھماکے میں ایک شخص معمولی زخمی ہوا تھا لیکن عمارت کے دروازے اور کھڑکیوں کو کافی نقصان پہنچا تھا۔
تفتیش کاروں نے کہا، ”دھماکے کے بعد سے مفرور شخص کے متعلق ہمارا خیال ہے کہ وہ اس جرم میں ملوث تھا۔‘‘
پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ قوی امکان ہے کہ یہ دھماکہ ایک دانستہ مجرمانہ فعل کا نتیجہ تھا۔