بھارتی آرمی جنرل کا پاکستانی فوج کی صلاحیتوں کا اعتراف

اسلام آباد (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے پی پی) جنوبی سوڈان میں تعینات ایک بھارتی فوجی جنرل نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کو ایک خط لکھ کر پاکستان کے امن فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف کیا ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق بھارتی آرمی کے لیفٹیننٹ جنرل ایس موہن، جو جنوبی سوڈان میں اقوام مت‍حدہ کے امن مشن کے فورس کمانڈر کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں، نے پاکستان کے امن دستے کی پیشہ ورانہ مہارتوں کا اعتراف کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جنرل نے یہ اعتراف پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو لکھے گئے ایک خط میں کیا، جس میں انہوں نے پاکستانی امن فوجیوں کی پیشہ وارانہ مہارت، لگن اور غیر متزلزل عزم کو سراہا۔

بھارتی فوجی افسر نے پاکستانی امن دستے کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر شفقت اقبال اور کمانڈنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل شہباز اسلم کے کردار کو بھی سراہا۔

خیال رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے تفویض کردہ مینڈیٹ کے مطابق پاکستانی امن دستے جنوبی سوڈان میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

‘امن کی کوششوں میں ایک قابل اعتماد فوج’

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی آرمی کے لیفٹیننٹ جنرل ایس موہن کے خط میں کہا گیا ہے، “پاکستانی امن دستے نے جنوبی سوڈان کے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پیچیدہ اور چیلنجنگ آپریشنل ماحول میں انجینیئرز کے مشکل کام کیے، جو پاکستانی امن دستوں کے لیے ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے۔”

انہوں نے لکھا، “پاکستانی دستے نے دن رات کام کیا اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں دو لاکھ 50 ہزار سے زیادہ اندرونی طور پر بے گھر افراد کی حفاظت کی۔”

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ “بھارتی آرمی کمانڈر کی جانب سے پاکستانی امن دستے کی تعریف بین الاقوامی امن کی کوششوں میں ایک قابل اعتماد اور قابل شراکت دار کے طور پر پاکستانی فوج کی ساکھ کا ثبوت ہے۔”

بیان میں مزید کہا گیا ہے، “پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشنز میں فعال تعاون کے ذریعے عالمی امن اور سلامتی کے نظریات کو عملی جامہ پہنانے میں مدد کے لیے عالمی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر اہم کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔”

اقوام متحدہ کے امن دستے جن میں عام طور پر فوجی افسران اور کئی ممالک کے سویلین اہلکار شامل ہوتے ہیں، جنگ کے بعد خطوں میں امن کے عمل کی نگرانی اور مشاہدہ کرتے ہیں اور سابق جنگجوؤں کو ان کے دستخط کردہ امن معاہدوں پر عمل درآمد میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

پاکستان دنیا بھر کے 29 ممالک میں اقوام متحدہ کے 46 امن مشنز میں خدمات انجام دے چکا ہے اور ایتھوپیا اور روانڈا کے بعد پاکستان کی مسلح افواج اقوام متحدہ کی امن کوششوں میں فوج بھیجنے والی چھٹی بڑی فوج ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں