بیروت (ڈیلی اردو/رائٹرز/بی بی سی) لبنان کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ جمعے کے روز ہونے والے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے جمعہ کے روز لبنان کے دارالحکومت میں بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ایک مقام کو نشانہ بنایا تھا جس میں حزب اللہ کے اہم کمانڈر ابراہیم عقیل اور دیگر جنگجو ہلاک ہو ئے تھے۔
کہا جاتا ہے کہابراہیم عقیل ایران کے حمایت یافتہ گروپ کے دوسرے اہم ترین رہنما تھے۔
سنیچر کی صبح حزب اللہ نے تصدیق کی کہ جمعے کے روز بیروت میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں اس کا ایک اور سینئر کمانڈر احمد وہبی بھی مارے گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق احمد وہبی 2024 کے اوائل تک حزب اللہ کی رضوان فورسز کی فوجی کارروائیوں کی نگرانی کرتے تھے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حملہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی تقریر کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے سکیورٹی نظام میں نقب لگائی گئی ہے۔ اسرائیل نے الیکٹرانک ڈیوائس دھماکے کرکے تمام حدیں پار کردی ہیں۔‘
حسن نصراللہ کے مطابق ’اسرائیلی حملوں کا جواب اس انداز سے دیا جائے گا جو شاید ان کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو گا۔‘
اگرچہ اسرائیل نے ابھی تک ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم حسن نصراللہ نے اسرائیل کو ’سخت‘ جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
لبنان کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان حملوں میں 37 افراد ہلاک اور تقریباً 3000 زخمی ہوئے۔