غزہ (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) حماس کے زیر انتظام محکمہ شہری دفاع کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز کیے گئے اس حملے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے اسکول کی عمارت میں قائم حماس کے کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا ہے۔
غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک اسکول کی عمارت میں بے گھر افراد کے لیے قائم پناہ گاہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ان حکام کے مطابق ہفتے کے روز کیے گئے اس حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 افراد زخمی بھی ہوئے۔
بتایا گیا ہے کہ غزہ میں جاری لڑائی کے دوران بے گھر ہونے والے افراد اس سکول کی عمارت میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ اس حملے کے بعد اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے عسکریت پسند تنظیم حماس کے ایک کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا ہے، جو مبینہ طور پر عمارت کے اندر قائم کیا گیا تھا۔
فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے حملے سے قبل عام شہریوں کے لیے خطرات کم کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کیے تھے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کارروائی میں حماس کے جن جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا وہ اسرائیل پر حملوں کے ذمہ دار تھے۔
حماس کے زیر کنٹرول غزہ کے محکمہ شہری دفاع کے مطابق امدادی کارکن اور رضاکار فی الحال عمارت کے ملبے کے نیچے سے متاثرین کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکام کے مطابق اس وجہ سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے اس سے قبل اسی محلے میں ایک سابق اسکول کی عمارت پر اسرائیلی حملے کی اطلاع دی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ وہاں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تاہم اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اسے علاقے میں اس طرح کے کسی دوسرے حملے کا علم نہیں ہے۔ اس حوالے سے کسی بھی طرف سے کیے گئے دعوؤں کی آزادانہ تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے مطابق غزہ کے جنوب میں بھی لڑائی جاری ہے۔ آئی ڈی ایف نے ایک بیان میں کہا، ”گزشتہ روز، فوجیوں نے ہتھیارتلاش کیے، مسلح دہشت گردوں کو ختم کیا اور علاقے میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر ختم کیا۔‘‘
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ نے اس دوران غزہ کی پٹی میں 20 اہداف کو نشانہ بنایا۔ جنوبی شہر رفح میں اسرائیلی ڈرون نے انسانی امداد لے جانے والے ٹرک کو لوٹ کر فرار ہونے والےمسلح افراد کو ہلاک کر دیا۔ اس کے علاوہ غزہ میں وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی کے جنوب میں طبی آلات کے ایک گودام پر اسرائیلی حملے میں اس کے کم ازکم پانچ ملازمین مارے گئے۔
غزہ میں جاری جنگ کا آغاز سات ستمبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملوں کے بعد ہوا تھا۔ ان حملوں میں 1,200 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور تقریباً 250 کو عسکریت پسند یرغمال بنا کر اپنے ساتھ واپس غزہ لے گئے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں اب تک فلسطینی علاقے میں کم از کم 41,391 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس دوران حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے کے سلسلے میں امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں مذاکرات کئی مہینوں سے تعطل کا شکار ہیں۔