بغداد (ڈیلی اردو/بی بی سی) عراقی عسکریت پسند گروہ آئی آر آئی کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی حمایت کے اعلان کے بعد گذشتہ شب اُنھوں نے عراق کی سر زمین پر سے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل داغے۔
عراقی مسلح گروہ آئی آر آئی نے متعدد بیانات میں دعویٰ کیا ہے کہ اُن کی جانب سے اسرائیل میں نامعلوم مقامات پر دو الگ الگ حملے کیے گئے۔ اسرائیل پر ہونے والے ان حملوں میں عراقی مسلح گرو کی جانب سے الارقب کے تیار کردہ کروز میزائلوں سے متعدد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
بی بی سی مانیٹرنگ کے عربی زبان کے ماہرین کے مطابق اتوار کی صبح ایک اور بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ اس گروپ نے ڈرونز کی مدد سے اسرائیل میں ایک ’اہم ہدف‘ کو نشانہ بنایا۔
تاہم آئی ڈی ایف کے ایک ترجمان کے مطابق عراق سے رات گئے اسرائیل کو نشانہ بنانے کی دو کوششیں کی گئیں۔ اسرائیلی افواج کی جانب سے جاری ہونے والے ایک اور بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انھوں نے مُلک پر مشرق کی جانب سے داغے جانے والے میزائلوں کو روکا گیا اور ان سے کسی بھی قسم کا کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیل کی جانب سے مُلک کے ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کیلئے سکیورٹی وارننگ جاری
اسرائیل نے ملک کے شمال میں تمام سکولوں کو پیر کی شام تک بند رکھنے کے احکامات جاری جاری کیے ہیں۔
ملک کے کئی شمالی علاقوں اور اسرائیل کے زیرِ قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے کچھ حصوں میں اجتماعات پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے جس کے بعد سے اب 10 سے زیادہ افراد کو گھروں سے باہر اور 100 افراد کو گھروں کے اندر جمع ہونے کی اجازت نہیں۔
اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والی اس سکیورٹی وارننگ کے بعد ساحلِ سمندر کو بھی عوام کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزارت صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ شمالی اسرائیل کے ہسپتالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صرف محفوظ علاقوں میں اپنی خدمات انجام دیں۔
حیفا شہر کے رامبام ہسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے ہسپتال نے طبی سہولیات زیرِ زمین منتقل کر دی ہیں۔