پاراچنار (م ص) پشاور سے پاراچنار جانے والی ایمبولینس گاڑی پر لوئر کرم کے علاقہ بگن میں مسلح افراد نے حملہ کردیا جس سے ایمبولینس میں سوار ایک شخص زخمی ہوگیا جبکہ ایف سی نے جوابی فائرنگ سے دو مسلح افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق ایک ایمبولینس گاڑی خاتون کی میت پشاور سے پاراچنار لارہی تھی کہ بگن کے قریب مسلح افراد نے ایمبولینس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایمبولینس میں خاتون کی میت کیساتھ سوار ایک شخص زخمی ہوگیا۔ قریبی چیک پوسٹ میں موجود ایف سی اہلکاروں نے مسلح افراد پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو مسلح حملہ آور زخمی ہوگئے۔
واقعے کے بعد ایف سی کی بھاری نفری بگن پہنچ کر علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔
سابق وفاقی وزیر ساجد طوری اور قبائلی راہنما جلال بنگش نے سیکیورٹی کی حصار میں جانے والے ایمبولینس پر حملے کو کھلی دہشت گردی قرار دی ہے اور حکومت سے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کاراوائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ضلع کرم میں جاری سات روزہ جھڑپوں میں اب تک 40 افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ جھڑپوں کے باعث آمد و رفت کے راستے اور تعلیمی ادارے بند بھی ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق اپر کرم کے علاقے بوشہرہ میں گذشتہ ہفتےدوگھرانوں کے مابین مورچوں کی تعمیر پر فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا لیکن بروقت فائر بندی نہ ہونے کے باعث ضلع کے مختلف علاقوں پیواڑ، تری منگل ، کنج علیزئی،مقبل، پاڑہ چمکنی،کڑمان، صدہ، بالشخیل، سنگینہ اور خارکلی کے علاقوں میں بھی جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا اور آج چھٹے روز بھی جاری ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق تازہ جھڑپوں میں مزید چھ افراد ہلاک جبکہ دس زخمی ہوگئے اور مجموعی طور فریقین کے 40 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔