صوابی پولیس اسٹیشن میں دھماکا، راہگیر بچے سمیت 2 افراد ہلاک، ایس ایچ او سمیت 33 اہلکار زخمی

صوابی + خار (نمائندہ ڈیلی اردو/بی بی سی) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں پولیس تھانے کے اندر دھماکے سے دو افراد ہلاک اور ایس ایچ او سمیت 30 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او )ہارون الرشید کے مطابق پولیس اسٹیشن میں دھماکے سے ایک راہ گیر بچے سمیت 2 افراد ہلاک اور 33 افراد زخمی ہوگئے

ڈی پی او کا کہنا ہے کہ واقعہ دہشت گردی کا نہیں ہے،ٖ غفلت کےمرتکب اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔

ڈی پی او ہارون الرشید کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اسٹیشن صوابی کے اندر مغرب کے بعد زور دار دھماکا ہوا جس سے پولیس اسٹیشن کی عمارت، موبائل وین اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

زخمیوں میں پولیس اہلکاروں کے ساتھ کچھ قیدی بھی شامل ہیں۔ ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن کے بعد تھانے کی عمارت کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔

پولیس حکام نے برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کو بتایا کہ زخمی ہونے والوں میں سے بیشتر پولیس اہلکار ہیں۔ مزید یہ کہ دھماکے کی نوعیت معلوم کی جا رہی ہے تاہم ابتدائی معلومات کے مطابق یہ دھماکہ تھانے میں موجود بارودی مواد سے ہوا ہے۔ دھماکے کی وجہ سے پولیس سٹیشن کی عمارت کے سامنے والے حصے کو نقصان پہنچا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے آئی جی اور چیف سیکرٹری کو فوری صوابی پولیس سٹیشن پہنچنےکی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کرکے رپورٹ پیش کی جائے اور زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

واضح رہے کہ صوابی کے جس پولیس سٹیشن میں دھماکہ ہوا ہے یہ شہر کے ایک گُنجان آباد اور بلند مقام پر واقع ہے۔

صوابی میں ریسکیو 1122 کے اہلکار محمد لقمان نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں کنٹرول پر اطلاع موصول ہوئی تھی کہ تھانے میں آگ لگی ہے جس پر وہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے تھے۔ تاہم یہاں آگ کے علاوہ تھانے کی عمارت کا بڑا حصہ منہدم ہو چُکا تھا جس پر ایمبولینسز اور دیگر گاڑیاں بھی طلب کر لی گئیں۔

باچا خان میڈیکل کمپلیکس کے ترجمان رحم خان یوسفزئی نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے ہسپتال میں 8 زخمی لائے گئے ہیں جن میں 2 کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے جن میں سے ایک کو آئی سی یو اور دوسرے کو آپریشن تھیٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ باقی افراد کو زیادہ زخم نہیں آئے تاہم تمام زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں دو حوالاتی اور ایک راہگیر شامل ہے۔

باجوڑ میں پولیس اہلکار ہلاک

دوسری جانب قبائلی ضلع باجوڑ کی تحصیل خار کے علاقے شیخ کلی پل میں نامعلوم دہشت کی فائرنگ سے پولیس اہلکار طاہر خان رحمان ہلاک جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے۔

نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق یہ واقعہ باجوڑ کی تحصیل خار کے نواحی گاؤں ڈیلی میں سڑک کنارے پر پیش آیا جہاں نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے پولیس اہلکار طاہر رحمان کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ فائرنگ کی زد میں دو افراد زخمی بھی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

طاہر رحمان تھانہ سم میں ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے۔

پولیس کے مطابق طاہر رحمان چھٹی پر گھر آئے تھے جب ان کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں