یروشلم + بیروت (ڈیلی اردو/بی بی سی/اے ایف پی/رائٹرز) اسرائیلی فوج نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک فضائی یونٹ کے سربراہ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر شائع ایک بیان میں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے بیروت پر فضائی حملہ کیا جس میں محمد حسین سرور مارے گئے۔
حزب اللہ نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ سرور نے 1980 کی دہائی میں حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی اور اسرائیل کو نشانہ بنانے والے کئی ڈرون حملوں کے پیچھے ان کا ہاتھ تھا۔
دوسری جانب لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ آج بیروت کے ایک جنوبی مضافاتی علاقے پر اسرائیلی حملے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو ئے ہیں۔
لبنانی حکام کے مطابق ایک خاتون کی حالت تشویشناک ہے۔
اس سے قبل ایک سکیورٹی ذریعے نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا تھا کہ اسرائیل نے جمعرات کی سہ پہر بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک حملے میں ’حزب اللہ کے ایک سینئر رہنما‘ کو نشانہ بنایا ہے۔
حزب اللہ کا شمالی اسرائیل میں رافیل ملٹری انڈسٹری کمپلیکس کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
حزب اللہ نے ایک حملے میں اسرائیل کے دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کے مطابق شمالی اسرائیل میں حیفہ کے قریب واقع اسرائیلی فوج کی تنصیبات اس حملے کا ہدف تھی۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ لبنان سے تقریباً 45 راکٹ اس کی سرزمین پر داغے گئے تھے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، ان میں سے کچھ راکٹ کو روک لیا گیا تھا جبکہ باقی کھلے میدان میں گرے تھے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے راکٹوں سے ’رافیل ملٹری انڈسٹری کمپلیکس‘ پر حملہ کیا ہے۔
رافیل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹمز ایک اسرائیلی دفاعی فرم ہے جس نے آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم تیار کیا ہے۔
حزب اللہ کا شمالی اسرائیل پر 80 میزائل داغنے کا دعویٰ
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی اسرائیل کے شہر صفد پر 80 میزائل داغے ہیں۔
ٹیلیگرام ایپ پر اپنی ایک پوسٹ میں گروپ کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ’غزہ میں ثابت قدم فلسطینی عوام کی حمایت‘ اور ’لبنان اور اس کے عوام کے دفاع اور اسرائیل کی جانب سے شہروں کی وحشیانہ خلاف ورزی کے جواب میں‘ ہے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد صفد اور روش پینا میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے تاہم علاقے میں املاک کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج کے مطابق لبنان سے اسرائیل کی سرزمین پر تقریباً 40 پروجیکٹائل فائر کیے گئے تھے۔
70,000 سے زائد بے گھر افراد 500 پناہ گاہوں میں مقیم ہیں، لبنانی وزیر
لبنان کے وزیر داخلہ بسام مولوی نے بیروت میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ لبنان میں تقریباً 70,100 بے گھر افراد اس وقت 533 پناہ گاہوں میں مقیم ہیں۔
اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق پیر سے اب تک لبنان میں 90,000 سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
مولوی کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین دنوں میں لگ بھگ 27,000 لوگ لبنان سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نقل مکانی کرنے والوں میں سے نصف شامی شہری ہیں جو اپنے آبائی ملک لوٹ رہے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق 15 لاکھ بے گھر شامی باشندے لبنان میں مقیم ہیں۔