اسرائیل کا حزب اللہ ہیڈکوارٹر پر بڑا حملہ، حسن نصر اللہ کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا

یروشلم (ڈیلی اردو/بی بی سی/رائٹرز/اے ایف پی) اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے بیروت میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کا ہیڈکوارٹر شہر کے جنوبی علاقے میں ایک رہائشی عمارت میں قائم تھا۔

اس حملے کے دوران بیروت میں متعدد دھماکے سنے گئے ہیں اور شہر لرز اٹھا ہے۔

لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں دو افراد ہلاک جبکہ 76 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اس بارے میں بھی اطلاعات آ رہی ہیں کہ اس حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بنایا گیا ہے تاہم اسرائیل نے ابھی تک اس بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔

جبکہ حزب اللہ کے ذرائع نے مختلف میڈیا کے اداروں کو بتایا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ نصر اللہ زندہ اور محفوظ ہے تاہم حزب اللہ کی جانب سے براہ راست اس بارے میں کوئی بات نہیں کہی گئی ہے۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اپنا امریکہ کا دورہ مختصر کر کے اسرائیل واپس پہنچ رہے ہیں۔ جبکہ امریکی ادارے پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اسے اس حملے کی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔

امریکہ کو اسرائیلی حملے کی پیشگی اطلاع نہیں تھی، پینٹاگون

پینٹاگون کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر حملے میں امریکہ ملوث نہیں ہے اور اس کے پاس اس حملے کی پیشگی اطلاع بھی نہیں تھی۔

امریکہ میں بی بی سی کے پارٹنر ادارے سی بی ایس نیوز نے پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ کو اس حملے کے متعلق علم نہیں تھا۔

تاہم پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ کا کہنا ہے کہ امریکی ڈیفنس سیکرٹری لائڈ آسٹن نے اسرائیلی وزیر دفاع سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ ترجمان پینٹاگون نے اس آپریشن سے متعلق مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہے اور نہ ہی اس بارے میں بتایا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ زندہ ہے یا حملے میں ہلاک ہو گئے۔ تاہم حزب اللہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ زندہ اور محفوظ ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں