بلوچستان: کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بی این پی کا مرکزی رہنما ہلاک

کوئٹہ (ڈیلی اردو) بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی ایم) کے سینئر رہنما آغا خالد شاہ کو ہفتے کے روز کوئٹہ میں نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا جب کہ حملے میں ان کا کزن زخمی ہو گیا۔

نجی ٹی وی چینل ڈان نیوز کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ واقعہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کیرانی روڈ پر کلی جیو کے علاقے میں 2 مسلح موٹرسائیکل سوار حملہ آور آغا خالد شاہ اور ان کے کزن پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں بی این پی کے رہنما اور ان کے کزن شدید زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے سول ہسپتال کوئٹہ پہنچایا گیا تاہم خالد شاہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

خالد شاہ کے کزن غریب شاہ اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہے، جب کہ فائرنگ کرنے کے بعد حملہ آور بآسانی موقع سے فرار ہوگئے۔

آغا خالد شاہ بی این پی ایم کے سینئر رہنما اور مرکزی کمیٹی کے رکن تھے، پولیس کی جانب سے تاحال اس بات کا تعین نہیں کرسکے کہ حملے کے پیچھے کیا محرکات تھے۔

ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ ہم اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور مجرموں کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔

بعد ازاں، قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد آغا خالد شاہ کی لاش ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی۔

حملے کی اطلاع ملتے ہی بی این پی کے کارکنان اور حامیوں کی ایک بڑی تعداد ہسپتال میں جمع ہوئی۔

بی این پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور پارٹی کے کوئٹہ چیپٹر کے صدر غلام نبی مری نے اعلان کیا کہ مرحوم کی نماز جنازہ آج کلی جیو میں ادا کی جائے گی۔

انہوں نے سینئر رہنما کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی خالد شاہ کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرے گی، انہوں نے حملہ آوروں کی گرفتاری اور ان کے خلاف فوری قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں