بیروت (ڈیلی اردو/رائٹرز/بی بی سی) لبنان پر اسرائیل نے زمینی حملہ شروع کردیا، جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینک اور آرٹیلری کے حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اسرائیلی فوج کابینہ کی منظوری کے بعد زمینی پیش قدمی شروع کردے گی۔
اسرائیلی عہدیداران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج جنوبی لبنان کے دیہاتوں میں محدود پیمانے پر ٹارگٹڈ کاروائیاں کرے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنانی سرحد کے قریب بستیوں کو فوجی چھاؤنیاں قرار دے دیا ہے، اسرائیلی سرحد کے ساتھ لبنانی آرمی نے اپنے اڈےچھوڑ دیے، جبکہ ایئر فرانس نے بیروت اور تل ابیب کے لیے 8 اکتوبر تک پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
ادھر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کو لبنان میں محدود زمینی کارروائی کے بارے میں پیشگی مطلع کردیا ہے۔
اسرائیلی اسپیشل فورسز کے لبنانی سرزمین پر چھاپے
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اسپیشل فورسز نے لبنانی سرزمین پر چھاپے مارے، یہ چھاپے ممکنہ زمینی حملے کی تیاری کے سلسلے میں مارے گئے۔
امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا کا خیال ہے اسرائیل جنوبی لبنان میں محدود زمینی دراندازی شروع کرسکتا ہے، اسرائیلی کارروائی پہلے سے طے شدہ منصوبے کی نسبت محدود ہوگی۔
حزب اللہ اسرائیل کے زمینی حملے کیلئے تیار ہے، نائب سربراہ نعیم قاسم
دوسری جانب حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ تنظیم جلد ہی حسن نصراللہ کی جگہ اپنے نئے سربراہ کو منتخب کر لے گی۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ جمعے کو ایک اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔
نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ اب حزب اللہ اسرائیل کے زمینی حملے کے لیے تیار ہے اور ہم اسرائیل کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ حزب اللہ کے نائب سربراہ کا کہنا ہے کہ گروہ اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا تاہم انھوں نے ان حملوں کو فی الوقت ’محدود‘ قرار دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ جنگ طویل ہو گی۔
انھوں نے اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے کہا ’صبرو تحمل‘ کا مظاہرہ کریں۔