دمشق (ڈیلی اردو ) اسرائیل کی غزہ اور لبنان کے ساتھ ساتھ شام اور یمن میں بھی حملے جاری ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں المزہ محلے کی ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی جس میں 3 شہریوں ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ انٹیلی جنس بنیادوں پر حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا۔ یہ عمارت فورتھ ڈویژن کی تھی۔
ادھر اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے اس حملے میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی میجر جنرل ماہر الاسد مارے گئے جو فورتھ ڈویژن کے کمانڈر انچیف تھے۔
دوسری جانب ذرائع نے العربیہ کو بتایا کہ حملے کے وقت صدر بشارالاسد کے بھائی عمارت میں موجود نہیں تھے۔ ان کے ہلاک یا زخمی ہونے کی خبریں بے بنیاد اور جھوٹ ہیں۔
شام کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ٹی وی کی معروف نیوز اینکر الصفا احمد بھی شامل ہیں۔
شامی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی فوج نے جوابی کارروائی میں دارالحکومت کے آس پاس میں دشمن کے اہداف کو نشانہ بنایا۔
دوسری جانب لندن میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے العربیہ کو بتایا کہ دمشق پر حملہ ٹارگٹ کلنگ کی کارروائی تھی۔ شام کا فضائی دفاعی نظام ڈرون کو روکنے میں ناکام رہا۔