پشاور (ڈیلی اردو) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا نے رواں سال دہشت گردی کے واقعات کی تفصیلات جاری کردیں۔
سی ٹی ڈی کے مطابق صوبے میں رواں سال اب تک دہشت گردی کے 492 واقعات رپورٹ ہوئے، دہشت گردوں کے خلاف 2 ہزار 232 آپریشنز کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق مختلف آپریشنز میں 203 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور 612 کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 14 گرفتار اور 8 ہلاک دہشت گردوں کے سر کی قیمت مقرر تھی۔
دہشت گردی کے 228 واقعات میں پولیس کو ٹارگٹ کیا گیا، دہشت گرد محسن قادر گروپ، بیٹنی پراکئی گروپ، ٹیپو گل ضرار گروپ، سنتا گروپ اور ٹی ٹی پی گنڈاپور گروپ کا بھی خاتمہ کیا گیا۔
سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد حاجی عبدالرحیم، بالی کھیارا اور ساتھیوں کو انجام تک پہنچایا گیا، رواں سال 114 دہشت گرد حملوں کو ناکام بنایا گیا۔
پشاور میں 2 خودکش حملہ آوروں کو گرفتار کیا گیا جبکہ آپریشنز میں 510 کلوگرام بارودی مواد، 104 دستی بم اور 5 خودکش جیکٹس برآمد کی گئیں۔
رواں سال 100 سے زیادہ افسران اور جوانوں نے جانوں کے نذرانے پیش کیے جبکہ دہشت گرد حملوں میں تقریباً 170 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔