لبنان میں 8 اسرائیلی فوجی ہلاک، فضائی حملوں میں حزب اللہ کے 150 سے زائد انفراسٹرکچر تباہ

یروشلم + بیروت (ڈیلی اردو/بی بی سی) اسرائیلی فوج نے اب سے کچھ دیر پہلے اعلان کیا ہے کہ جنوبی لبنان میں لڑائی کے دوران اس کے کیپٹن سمیت 8 فوجی مارے گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی حملے کے بعد اپنے فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں دو مختلف واقعات میں ہوئی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ 22 برس کے کیپٹن ایتن اوستر بدھ کے روز لبنان میں مارے گئے ہیں۔

بیان کے مطابق ایتن ایگوز یونٹ میں ٹیم کمانڈر تھے، ایک ایسا کمانڈو یونٹ جو گوریلا جنگ میں مہارت رکھتا ہے۔

لبنان کے قصبے مارون الراس میں ’داخلے‘ کے بعد اسرائیلی فوجیوں کی حزب اللہ کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔

یہ قصبہ اسرائیل اور لبنان کی سرحد سے تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

حزب اللہ کے مطابق اسرائیلی فوجی مشرقی جانب سے قصبے میں داخل ہوئے اور گزشتہ دو گھنٹے سے لڑائی جاری ہے۔

لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں تین ٹینک تباہ کر دیے گئے ہیں۔

حزب اللہ کے مطابق جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ لڑائی جاری ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنوبی لبنان میں اس کا ’قریب سے تصادم‘ ہوا ہے۔

بیان کے مطابق ’کمانڈو بریگیڈ کی افواج اور ایگوز یونٹ کے اہلکاروں نے حزب اللہ کی جانب سے حملے کے بنیادی ڈھانچے کو تلاش کر کے تباہ کر دیا۔ فوجیوں نے اسرائیلی فضائیہ کی مدد سے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا۔‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’حالیہ فضائی حملوں سے دہشت گردی کے 150 سے زیادہ انفراسٹرکچر تباہ ہوئے۔‘

اسرائیلی فوج نے دارالحکومت کے جنوبی مضافاتی علاقوں دہیح کو نشانہ بنانے کے ساتھ ہی رات بھر انخلا کے متعدد احکامات جاری کیے، جو حزب اللہ کا مضبوط گڑھ ہے۔

ادھر اسرائیلی فوج نے کہا کہ لبنان میں بھیجی جانے والی ’اضافی فورسز‘ جنوبی علاقوں میں حزب اللہ کے خلاف ’محدود اور ٹارگٹڈ زمینی کارروائی‘ میں حصہ لیں گی۔

اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ ان اضافی دستوں کا انتخاب 36ویں ڈویژن اور دیگر فوجی یونٹوں سے کیا جائے گا۔

اس سے قبل بدھ کو حزب اللہ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے جنوبی لبنان کے ایک سرحدی گاؤں میں اسرائیلی زمینی حملے کا جواب دیا ہے، تاہم اسرائیلی فوج کی جانب سے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں ’زمینی کارروائی‘ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن اس سے متعلق اب تک محدود معلومات سامنے آئی ہیں۔

لبنان میں عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ بدھ کی صبح انھوں نے اسرائیل فوج کے ٹھکانوں پر راکٹ حملہ کیا ہے۔

حزب اللہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق سات بج کر 15 منٹ سے سات بج کر 20 منٹ کے درمیان ہونے والے تین حملوں میں شتولا اور مسکاف ام کے علاقوں میں اسرائیلی فوجیوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔

حزب اللہ کا مزید کہنا ہے کہ ان حملوں میں کئی اسرائیلی افواج کے ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس سے کچھ ہی دیر قبل حزب اللہ کی جانب سے یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ انھوں نے لبنان کے قصبے اداسیہ سے اسرائیلی فوج کو پیچھے ہٹ جانے پر مجبور کیا ہے۔

تاہم اسرائیل کی جانب سے اب تک حزب اللہ کے ان دعووں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں