اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے جنگجوؤں پر مسجد کے اندر حملہ

تل ابیب (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/رائٹرز/اے ایف پی) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی کارروائی کا مقصد حزب اللہ کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو تباہ کرنا تھا۔ دوسری جانب غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد بیالیس ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان کی ایک مسجد کے اندر کیے گئے حملے میں لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ اس نوعیت کا پہلا حملہ ہے، جو گزشتہ سال سے اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جاری جھڑپوں کے دوران کیا گیا ہے۔ دوسری جانب حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے آج ہفتے کے روز لبنان کی سرحد سے 45 کلومیٹر (30 میل) کے فاصلے پر اسرائیلی شمالی شہر حیفہ کے قریب واقع رامات ڈیوڈ ایئر بیس پر فادی ون راکٹ سے حملہ کیا ہے۔

اس ایرانی حمایت یافتہ گروپ نے یہ بھی کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں ایک اسرائیلی ٹینک کو میزائل سے نشانہ بنایا۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے بھی آج ہفتے کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا، ”رات کو کیے گئے حملے میں اسرائیلی دفاعی افواج نے خفیہ اطلاعات کی بنا پر حزب اللہ کے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جو ایک کمانڈ سینٹر کے اندر کام کر رہے تھے جو کہ جنوبی لبنان میں صلاح غندور ہسپتال سے متصل ایک مسجد کے اندر واقع تھا۔‘‘

اسرائیلی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا، ”حزب اللہ کے دہشت گردوں کی طرف سے کمانڈ سینٹر کا استعمال اسرائیلی فوجیوں اور ریاست اسرائیل کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی انجام دینے کے لیے کیا جا رہا تھا۔‘‘

حزب اللہ سے منسلک اسلامی صحت کمیٹی کے زیر انتظام چلائے جانے والے صلاح غندور ہسپتال نے کہا کہ اس کے عملے کے نو ارکان حملوں ميں زخمی ہوئے، جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی قصبے بنت جبیل میں واقع ہسپتال کے احاطے کو ”اسرائیلی گولہ باری کا نشانہ بنایا گیا۔‘‘ اس ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد سلیمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہسپتال پر براہ راست حملہ کیا گیا اور اس کے بعد لوگوں کو وہاں سے نکال لیا گیا۔

امریکہ کا لبنان کیلئے امداد کا اعلان

امریکہ نے لبنان اور خطے میں تنازعات سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر تقریباً 157 ملین ڈالر (142.9 ملین یورو) کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کيا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ”یہ فنڈنگ ​​لبنان کے اندر داخلی طور پر بے گھر ہونے والے افراد اور پناہ گزینوں کی آبادی اور ان کی میزبانی کرنے والی کمیونٹیز کی نئی اور موجودہ ضروریات کو پورا کرے گی۔ یہ امداد ہمسایہ ملک شام کی طرف فرار ہونے والوں کی بھی مدد کرے گی۔‘‘

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ امریکہ لبنان کی صورتحال پر انسانی ہمدردی کے ردعمل میں ”سب سے آگے‘‘ ہے۔ انہوں نے لکھا، ”ہم ضرورت مندوں کی مدد کرنے اور بے گھر ہونے والے شہریوں، پناہ گزینوں اور ان کی میزبانی کرنے والی کمیونٹیز کو ضروری امداد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘

غزہ میں حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنایا ہے، اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں واقع ایک سابقہ اسکول میں قائم حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے مزید کہا کہ یہ حماس کی جانب سے شہری انفراسٹرکچر کے منظم غلط استعمال اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ایک اور مثال ہے۔

آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے حملے سے قبل شہریوں کے لیے خطرے کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے تھے۔ تاہم اسرائیلی فوج کی طرف سے دی گئی ان معلومات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

اسی دوران غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے دوران غزہ میں اب تک 41,825 افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ دیگر 96, 910 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال سات اکتوبر کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر دہشت گردانہ حملوں میں بارہ سو کے قریب افراد ہلاک ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ حماس کے جنگجو واپسی پر اپنے ہمراہ اٹھائی سو یرغمالیوں کو بھی غزہ واپس لے گئے تھے۔ اسی کارروائی کے رد عمل ميں شروع ہونےوالی جنگ اب بھی جاری ہے۔

حماس ایک فلسطینی عسکریت پسند گروپ ہے، جسے یورپی یونین کے ساتھ ساتھ امریکہ، جرمنی اور کئی دوسرے ممالک نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں