حزب اللہ کا اسرائیل پر 100 راکٹ داغنے کا دعویٰ، لبنان میں 120 ٹھکانوی پر اسرائیلی فضائی حملے

بیروت + یروشلم (ڈیلی اردو/بی بی سی/رائٹرز/اے ایف) حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اُن کی جانب سے شمالی اسرائیل کے شہروں حیفہ اور کریوت پر 100 سے زائد راکٹ داغے گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نے دوپہر کے بعد لبنان سے 85 راکٹ داغے جانے کی نشاندہی کی جن میں سے زیادہ تر کو روک لیا گیا لیکن ان میں سے کُچھ کے اسرائیلی علاقوں میں گرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

تاہم اس سے قبل اسرائیلی دفاعی افواج کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ لبنان سے اسرائیلی علاقوں کی جانب 25 میزائل داغے گئے۔

آئی ڈی ایف کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان 25 میزائلوں میں سے کچھ تو کو زمین پر گرنے سے پہلے ہی روک لیا گیا تاہم میزائل گلیلی کے علاقے میں گرے۔

اسرائیل کی میگن ڈیوڈ ادوم ایمبولینس سروس کا کہنا ہے کہ ایک 70 سالہ خاتون چھرے لگنے سے زخمی ہو گئیں۔

تاہم اسرائیلی میڈیا نے خبر دی ہے کہ حیفہ کے علاقے کریت یام میں ایک عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔

تاہم دوسری جانب اسرائیلی دفاعی افواج نے لبنان میں لوگوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ملک کے جنوبی حصے کی جانب سفر نہ کریں کیونکہ ان علاقوں میں آئی ڈی ایف اپنی جاری کارروائیوں میں تیزی لانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

آئی ڈی ایف کے عربی ترجمان اویچی ادرائی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’آئی ڈی ایف آپ کے گاؤں اور اس کے آس پاس حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے، اور آپ کی اپنی حفاظت کے لیے آپ کو اگلے نوٹس تک اپنے گھروں کو لوٹنے سے منع کیا جاتا ہے۔‘

یاد رہے کہ لبنانی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ماہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں اضافے کے بعد سے لبنان میں تقریباً 12 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

یمن کے حوثیوں کا اسرائیل پر دو میزائل داغنے کا دعویٰ

اس سے قبل ہم نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیلی فوج نے یمن سے داغے گئے ایک میزائل کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

اس بیان کے کچھ دیر بعد یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ نے کہا ہے کہ اس نے وسطی اسرائیل کے علاقے جافا میں فوجی اہداف پر دو میزائل داغے ہیں۔

آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے یمن سے داغے گئے ’زمیں سے زمین پر مار کرنے والے میزائل‘ کو تباہ کر دیا ہے۔

اسرائیل کا بیروت حملے میں اہم حزب اللہ کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے منگل کے روز علی الصبح کیے گئے ایک حملے میں حزب اللہ کے کمانڈر سہیل حسین الحسینی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے جنگی جہازوں نے بیروت کے ایک علاقے پر انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر ایک حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے جنرل سٹاف کے کمانڈر سہیل حسین الحسینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ جنرل سٹاف حزب اللہ کا بجٹ تیار کرتی ہے اور اس کے مختلف یونٹس کا انتظام دیکھتی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ الحسینی نے ایران اور حزب اللہ کے درمیان ہتھیاروں کی منتقلی میں فیصلہ کن کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ حزب اللہ کی اعلیٰ عسکری قیادت جہاد کونسل کے رکن بھی تھے۔

تاہم حزب اللہ نے ابھی تک الحسینی کے قتل کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

حزب اللہ کا تل ابیب کے مضافات میں اسرائیلی فوجی اڈے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے تل ابیب کے مضافات میں ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان سے اسرائیل کی سرزمین پر کئی راکٹ فائر کیے گئے تھے۔

بیان کے مطابق کچھ راکٹوں کو اسرائیلی فضائیہ نے مار گرایا تھا جب کہ باقی کھلے علاقوں میں گرے تھے۔

اس سے قبل تل ابیب میں فضائی حملے کے خطرے کے سائرن سنے گئے تھے۔

اسرائیل کا ایک گھنٹے میں لبنان میں حزب اللہ کے 120 اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک گھنٹے میں جنوبی لبنان میں 120 اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کا کہنا ہے کہ اس کے 100 لڑاکا طیاروں نے جنوبی لبنان میں ایک ’بڑا فضائی آپریشن‘ کیا ہے جس میں حزب اللہ کے یونٹوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کے اہداف میں حزب اللہ کی ایلیٹ رضوان فورس کے علاقائی یونٹ، میزائل اور راکٹ فورس اور انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ شامل ہیں۔

آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ وہ حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے ’ضروری کارروائیاں‘ کر رہا ہے۔ اسرائیلی فوج کا الزام ہے کہ حزب اللہ نے جان بوجھ کر اپنے ٹھکانے شہری علاقوں میں بنائے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کارروائیاں لبنان کے جنوبی ساحل تک پھیلانے کا اعلان

اسرائیلی فوج نے لبنان میں دریائے عوالی کے ساتھ اور اس کے جنوب میں ساحل سمندر پر سیر و تفریح کی غرض سے جانے والوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے اگلی اطلاع تک سمندر یا ساحل پر جانے سے گریز کریں۔

ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ وہ جلد ہی سمندری علاقے میں کارروائیاں کرے گی اور اس دوران ’ساحل پر رہنا اور اس علاقے میں کشتیوں کی نقل و حرکت آپ کی زندگی کے لیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔‘

دریائے عوالی جنوبی لبنان سے بہتا ہے، اور بیروت اور سرحد کے درمیان آدھے راستے پر سمند میں جا کر ملتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں