دکی(ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے علاقے دکی میں مسلح افراد کا کوئلہ کانوں پرحملہ کے دوران 20مزدور ہلاک جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے رات گئے دکی میں کوئلہ کانوں پر راکٹ اور دستی بم سے حملہ کیا اور وہاں موجود کان کنوں پر فائرنگ کر دی، اس واقعہ میں 20کان کن ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ضلع ژوب سے تعلق رکھنے والے 6 مزدور عبدالمالک ، مولاداد، سیداللہ، جلال خان، فضل اور روزی خان، قلعہ سیف اللہ کے 4 مزدور نصیب اللہ، سمیع اللہ، عبداللہ اور نصیب اللہ شامل ہیں۔دکی میں مسلح افراد کا کوئلہ کانوں پرحملہ کے واقعہ کے دوران ہلاک مزدوروں میں ضلع پشین کے 3 مزدور ملنگ، حمداللہ اور عبداللہ جبکہ افغانستان کے 3 مزدور عبدالولی ، غلام علی اور حیات اللہ شامل ہیں۔ اس خونیں واردات میں ہلاک ہونے والے مزدوروں بسم اللہ کا تعلق کچلاک جبکہ جلات خان کا تعلق لورالائی سے بتایا گیا ہے۔ ایک مزدور صمد خان کا تعلق موسی خیل جبکہ جان کی بازی ہارے والے ولی محمد نامی مزدور کا تعلق تحصیل شاہرگ سے ہے۔
بلوچستان کے علاقہ دکی میں ہونے والے واقعے کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن کو بھی آگ لگا کر نذر آتش کر دیا۔
ڈسٹرکٹ چیئرمین دکی حاجی خیر اللہ نے کہا کہ حملے میں ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر سمیت دیگر بڑے ہتھیار استعمال کئے گئے۔ حملے کی اطلاع پر پولیس، ایف سی اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔
پولیس نے بتایا کہ کوئلے کی کانوں پر حملے میں ہلاکتوںکی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے اس وقت تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا چا چکا ہے۔
ادھر دکی کے کوئلہ کانوں پر ہونے والے حملے میں 20 مزدروں کی ہلاکت کے خلاف شٹرڈاون ہڑتال کی کال دیدی گئی ہے، شٹرڈاون ہڑتال کی وجہ سے تمام کاروباری مراکز بند ہیں، مظاہرین کی جانب سے لاشیں باچا خان چوک منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔