بھارت نے حزب التحریر کو دہشت گرد گروپ قرار دے دیا

نئی دہلی (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف وزیر اعظم مودی کی ‘زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی کے تحت حزب التحریر کو دہشت گرد گروپ قرار دیا گیا ہے۔

بھارتی وزارت داخلہ نے ایک بین الاقوامی اسلامی تنظیم حزب التحریر پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت جمعرات کو پابندی عائد کردی۔ یہ تنظیم 1953 میں یروشلم میں قائم کی گئی تھی جس کی شاخیں دنیا کے کئی حصوں میں سرگرم ہیں تاہم اس پر مبینہ طور پر نوجوانوں کو انتہا پسندی کی طرف مائل کرنے اور جہاد میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کا الزام لگایا جاتا ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، “دہشت گردی کے تئیں نریندر مودی جی کی زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے، بھارتی وزارت داخلہ نے آج حزب التحریر کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔”

امیت شاہ نے مزید کہا، “یہ تنظیم بھولے بھالے نوجوانوں کو دہشت گرد تنظیموں میں شامل کرنے اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے فنڈ اکٹھا کرنا سمیت دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث ہے۔ جس سے بھارت کی قومی سلامتی اور خودمختاری کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ مودی حکومت دہشت گردی کی طاقتوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹ کر بھارت کو محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔”

بھارتی وزارت داخلہ نے اپنے ایک باضابطہ نوٹیفکیشن میں کہا کہ یہ تنظیم نوجوانوں کو “داعش جیسی بنیاد پرست اور دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہونے کے لیے گمراہ کرنے اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے” میں ملوث تھی۔

https://x.com/NIA_India/status/1844679782589428155?t=9UALSoeLeSWkCsV6h9AhvA&s=19

“حزب التحریر ایک ایسی تنظیم ہے جس کا مقصد ملک کے شہریوں کو شامل کرکے جہاد اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ذریعے جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کا تختہ الٹ کر بھارت سمیت عالمی سطح پر اسلامی ریاست اور خلافت قائم کرنا ہے، جو کہ جمہوری نظام حکومت اور ملک کی اندرونی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔”

حزب التحریر کے کارکنوں کی گرفتاریاں

بھارتی وزارت داخلہ نے نوٹیفیکیشن میں مزید کہا کہ حزب التحریر مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور محفوظ ایپس کا استعمال کرکے دہشت گردی کو فروغ دے رہی تھی۔

بھارت نے یہ قدم قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے اس ہفتے تامل ناڈو میں حزب التحریر کے کارندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے چند دن بعد اٹھایا ہے۔ اس کارروائی کے دوران تنظیم کے ایک اہم کارکن کو بنیاد پرست نظریات کو فروغ دے کر عدم اطمینان اور علیحدگی پسندی پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

این آئی اے نے جمعرات کو بھی چینئی میں حزب التحریر کے ایک کارکن کے خلاف چھاپے مارے۔

حزب التحریر کی بنیاد 1953 میں ایک بین الاقوامی پین اسلامک گروپ کے طور پر رکھی گئی تھی جس کا طویل مدتی مقصد پوری مسلم دنیا میں واحد اسلامی حکومت قائم کرنا تھا۔ گروپ کا ہیڈکوارٹر لبنان میں ہے اور یہ برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت کم از کم 30 سے ​​زائد ممالک میں کام کرتا ہے۔

جرمنی، مصر اور برطانیہ سمیت کئی ممالک نے تنظیم کی تخریبی سرگرمیوں کی وجہ سے اس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں