نیو یارک (ڈیلی اردو/وی او اے) لبنانی حکومت کے مطابق، اِس جنگ کے نتیجے میں اب تک تقریبا بارہ لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں.
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن اب تک سات لاکھ سے کچھ کم لوگوں کی تصدیق کرنے میں کامیاب ہو سکی ہے۔۔ تنظیم ،سمندری راستے سے دیگر ملکوں کی جانب فرار کی کوشش کرنے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا پتہ نہیں لگاسکی۔
مشرق وسطی کے لئے ڈائریکٹر عثمان بیلبیسی نے لبنان کی جنگ میں بے گھر ہونے والے افراد کے لیے محفوظ مقامات کی نشاندہی کرنے کی فوری ضرورت زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی تنطیم، انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کےمشرق وسطی کے لئے ڈائریکٹر عثمان بیلبیسی نے لبنان کے دورے کے موقع پر جنگ میں بےگھر ہوجانے والے افراد کی ضروریات اور مصائب کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کروائی ہے۔
مشرق وسطی کے لئے ڈائریکٹر عثمان بیلبیسی نےکہا ہے کہ متاثرہ مقامات پر اُن کے ادارے کے جائزوں سے یہ بات سامنے آئی ہےکہ لبنان کی جنگ میں بے گھر ہونے والے افراد کے لیے محفوظ مقامات کی نشاندہی کرنے کی فوری ضرورت ہے، کیونکہ بہت سی موجودہ پناہ گاہوں میں پہلے ہی گنجائش سے زیادہ لوگ رہائش پزیر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم لاکھوں افراد کو دیکھ رہے ہیں، جو محفوظ علاقوں میں پناہ کی تلاش میں اپنے گھروں سے فرار اختیارکرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔۔۔ لیکن ضرورتیں بھی دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہیں۔
https://x.com/OthmanBelbeisi/status/1838562009215856736?t=hmbeDbqLkAEkG5STRrb3vw&s=19
انہوں نے متاثرہ افراد کی ضروریات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ بھولیں کہ وہ لوگ جن کے پاس کچھ بھی نہیں رہا۔۔اُنہیں بہت ساری پناہ گاہوں، خوراک، موسم سرما کی اشیاء، حفظان صحت کی کٹس اور دیگر اشیا کی ضرورت پڑے گی۔
لبنانی حکومت کے مطابق، اِس جنگ کے نتیجے میں اب تک تقریبا بارہ لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔۔۔تاہم انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن اب تک سات لاکھ سے کچھ کم لوگوں کی تصدیق کرنے میں کامیاب ہو سکی ہے۔
عثمان نے مذید کہا کہ بے گھر ہونے والوں کی ایک بڑی تعداد نے پڑوسی ملک شام کا رخ کیا ہے۔۔لیکن اُن کی تنظیم ،سمندری راستے سے دیگر ملکوں کی جانب فرار کی کوشش کرنے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا پتہ نہیں لگاسکی۔