پیرس + واشنگٹن (ڈیلی اردو/اے ایف پی/اے پی/ڈی پی اے) امریکہ میں نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے موقع پر ایک مسلح حملے کے منصوبہ ساز مشتبہ افغان ملزم کے ایک ساتھی کو فرانس میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ فرانسیسی حکام کے مطابق یہ ملزم بھی ایک افغان شہری ہے۔
فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق انسداد دہشت گردی کے ذمے دار فرانسیسی پراسیکیوٹرز نے اتوار 13 اکتوبر کے روز بتایا کہ اس ملزم کی عمر 22 برس ہے اور وہ بھی ایک افغان شہری ہے۔
فرنچ پراسیکیوٹرز کے مطابق اس مشتبہ ملزم کے اس کے اس افغان ہم وطن کے ساتھ رابطے تھے، جسے امریکہ میں گرفتار کیا گیا تھا اور جس پر الزام ہے کہ وہ اس سال نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن کے موقع پر ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔
فرانس میں گرفتار کیا گیا ملزم ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کا حامی
فرانسیسی حکام نے ایک بیان میں بتایا کہ اس افغان شہری کو فرانس کے جنوب مغرب میں ایک شہرسے حراست میں لیا گیا اور اس پر شبہ ہے کہ وہ ممنوعہ دہشت گرد تنظیم ‘اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کا حامی ہے۔
حکام کے مطابق رواں ہفتے منگل کے روز گرفتار کیے گئے اس ملزم کے اس 27 سالہ افغان شہری کے ساتھ رابطے تھے، جسے امریکہ میں اوکلاہوما میں گزشتہ بدھ کے روز حراست میں لیا گیا تھا۔
اوکلاہوما سے گرفتار کیے گئے افغان شہری پر الزام ہے کہ وہ مبینہ طور پر نومبر میں امریکی الیکشن کے روز ایک فٹ بال سٹیڈیم یا پھر کسی بڑے شاپنگ سینٹر پر دہشت گردانہ حملے کا منصوبہ بنائے ہوئے تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس کیس میں چھان بین کرنے والے حکام کے مطابق امریکہ اور فرانس میں گرفتار کیے گئے دونوں ملزم آپس میں بھائی ہیں، تاہم فرانسیسی پراسیکیوٹرز نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی۔
امریکہ میں زیر حراست افغان ملزم ‘اسلامک اسٹیٹ کا ریکروٹر‘
امریکی تفتیشی ماہرین کے مطابق اوکلاہوما سے گرفتار کیا گیا مشتبہ افغان ملزم فرانس میں اپنے ساتھی کے ساتھ سوشل میڈیا ایپ ٹیلیگرام کے ذریعے رابطے میں تھا۔
امریکی حکام کے مطابق اوہاں حراست میں لیا جانے والے مشتبہ افغان ملزم دہشت گرد تنظیم ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کے لیے جنگجو بھرتی کرنے والا ایک ‘ریکروٹر‘ ہے اور اس بات کی امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے بھی تصدیق کر دی ہے۔
فرانس میں اس کیس کی چھان بین کرنے والے حکام کے ایک قریبی ذریعے نے بتایا کہ امریکی تفتیشی ماہرین کی طرف سے خبردار کیے جانے کے بعد فرانس میں مجموعی طور پر تین افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن کی عمریں 20 اور 31 برس کے درمیان تھیں۔
ان تین مشتبہ ملزمان میں سے مرکزی ملزم ابھی تک فرانسیسی حکام کی حراست میں ہے، جبکہ باقی دو کو پراسیکیوٹرز نے فی الحال رہا کر دیا ہے۔