امریکہ کا اسرائیل کو جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹم دینے کا اعلان

واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکہ نے اسرائیل کو جدید میزائل ڈیفینس سسٹم فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جسے آپریٹ کرنے کے لیے 100 امریکی اہلکار بھی روانہ کیے جائیں گے۔

گزشتہ برس حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں یہ پہلا موقع ہے جب امریکی اہلکار اسرائیل میں تعینات کیے جائیں گے۔

اسرائیل کو میزائل کے دفاعی نظام اور اہل کاروں کی تعیناتی سے امریکہ مشرقِ وسطیٰ میں جاری تنازع میں مزید ملوث ہوگیا ہے۔

پینٹاگان کے پریس سیکریٹری میجر جنرل پیٹ ریڈر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن کو احکامات دیے ہیں کہ اسرائیل کو ٹرمینل ہائی ایلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفیسن یا تھاڈ سسٹم اور اس کا عملہ فراہم کیا جائے۔

یہ سسٹم بیلسٹک میزائل مار گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسرائیل کو میزائل سسٹم کی فراہمی کا فیصلہ یکم اکتوبر کو اسرائیل پر ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل فائر کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔

ایران نے یہ کارروائی بیروت میں اسرائیل کے حملے میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی ہلاکت کےبعد کیا تھا۔ اسرائیل تہران کے خلاف ردِ عمل کی تیاری کر رہا ہے۔

اتوار کو دفاعی نظام کی فراہمی کے فیصلے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں صدر بائیڈن نے کہا تھا کہ پینٹاگان کو اس اقدام کا حکم ’اسرائیل کے دفاع‘ کے لیے دیا گیا ہے۔

اسرائیل کو سب سے زیادہ ہتھیار امریکہ فراہم کرتا ہے اور پینٹاگان کے مطابق تھاڈ کی فراہمی میزائلوں کے خلاف اسرائیل کے دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرے گا۔

اسرائیل کے وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ خبردار کر چکے ہیں کہ اسرائیل ایران کے خلاف ’ہلاکت خیز، متعین ہدف کے ساتھ اور اچانک‘ کارروائی کرے گا۔ تاہم اسرائیل کب اور کس شدت کے ساتھ حملہ کرے گا؟ اس بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔

ایران کے وزیرِ خارجہ مسعود عراقچی نے بھی اتوار کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران اپنے مفادات اور عوام کے تحفظ کے لیے کسی ریڈلائن کی پروا نہیں کرے گا۔

مسعود عراقچی کے بیان سے اس بات کی نشان دہی ہوتی ہے کہ ایران اسرائیل کی جانب سے کسی بھی حملے پر خاموش نہیں رہے گا اور اس کا جواب دے گا۔

تھاڈ سسٹم کو بیلسٹک میزائل گرانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سسٹم کے ساتھ اسلحہ بارود نہیں ہوتا اور اس سے حملہ بھی نہیں کیا جاسکتا۔

ٹرک پر نصب تھاڈ کی ہر بیٹری بیک وقت آٹھ میزائل فائر کر سکتی ہے۔ اسرائیل کے پاس آئرن ڈوم سمیت دیگر میزائل شکن سسٹمز بھی ہیں۔

واضح رہے کہ دو ہفتے قبل ایران نے اسرائیل پر لگ بھگ 180 میزائل داغے تھے جن میں سے بیشتر کواسرائیلی دفاعی نظام نے تباہ کر دیا تھا جب کہ بعض میزائل زمین پر بھی گرے تھے۔

اب امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل ایران کے حملوں کا جواب دے گا اور ایرانی تنصیابات کو نشانہ بنائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں