اسرائیل پر حزب اللہ کے ڈرونز حملے، 4 فوجی ہلاک، 60 سے زائد زخمی

یروشلم + بیروت (ڈیلی اردو/وی او اے)

لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے وسطی علاقے پر دو ڈرون حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں اسرائیلی حکام نے 4 فوجیوں کی ہلاکت اور 67 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ حزب اللہ کے مطابق اس نے فوج کے گولانی بریگیڈ کے تربیتی کیمپ کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیل کے وسطی علاقے پر ہونے والے دو ڈرون حملوں میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک جب کہ 67 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیل کی فوج نے تسلیم کیا ہے کہ حزب اللہ کے ڈرون حملے میں اس کے چار فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔

حزب اللہ کے دو ڈرون طیارے بن یامینہ کے علاقے میں گرے ہیں۔

طبی حکام کا کہنا ہے کہ ان ڈرون حملوں میں 67 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان زخمیوں میں کئی افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

اسرائیلی میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زخمی فوجیوں کو ہیلی کاپٹرز اور ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

بعض زخمی فوجی وردیوں میں ہیں جب کہ سادہ لباس زخمیوں کے بارے میں واضح نہیں ہے کہ وہ عام شہری ہیں یا وہ بھی فوجی اہلکار ہیں۔

لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوج کے گولانی بریگیڈ کے بن یامینہ فوجی کیمپ کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی طبی حکام کے مطابق زخمیوں میں کئی افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

بعض رپورٹس میں اس حملے کو سات اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیل کو سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا قرار دیا جا رہا ہے۔

حزب اللہ کے ڈرون حملے سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے، اسرائیلی وزیر دفاع

اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ہمیں حزب اللہ کے ڈرون حملے سے سبق سیکھنا چاہیے۔

یہ بات اسرائیلی وزیر دفاع نے حیفہ بندرگاہ سے 33 کلومیٹر جنوب میں واقع اس اڈے کے دورے کے دوران کہی جس پر حزب اللہ کے ڈرون حملے میں چار فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ اس حملے کی نہ صرف مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے بلکہ ہمیں اس سے ہمیں سبق بھی سیکھنا ہو گا۔ کا کہنا ہے کہ ان کی افواج اس ملک کے فوجی اڈے پر حزب اللہ کے ڈرون حملے سے سبق سیکھیں گی۔‘

انھوں نے کہا کہ ’ہم نے ڈرون حملوں کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیزی سے مرکوز کیا ہے۔

ڈرون حملہ شدید اور تکلیف دہ تھا،ہم حالت جنگ میں ہیں، اسرائیلی ملٹری چیف

اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف ہرزی حلوی نے فوجی اڈے پر حملے اور اس سے ہونے والے نقصان پر رد عمل میں اپنے بیان میں کہا ہےکہ ’ہم حالت جنگ میں ہیں، ایک تربیتی اڈے پر عقب سے حملہ کرنے کے نتائج تکلیف دہ ہوں گے۔‘

اسرائیلی فوج کے کمانڈر نے اعتراف کیا کہ فوجی تربیتی اڈے پر حزب اللہ کا ڈرون حملہ ایک بڑا دھچکا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اتوار کی رات اسرائیلی فضائیہ نے حزب اللہ کے دو ڈرونز کا سراغ لگایا جن میں سے ایک کو حیفہ کے قریب ساحل پر مار گرایا گیا اور اس دوران فوج نے دوسرےکا سراغ کھو دیا۔

رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ’یہ سمجھا گیا کہ ایئر فورس کے ریڈاروں سے گرنے کے بعد وہ ڈرون گر کر تباہ ہو گیا تھا یا اسے روک دیا گیا۔‘

یاد رہے اسرائئل پر حزب اللہ کے ڈرون حملے میں چار فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ مارے جانے والوں کی عمریں 19 سال تھیں۔

اس حملے میں درجنوں دیگر زخمی بھی ہوئے۔

بظاہر لگتا ہے کہ حزب اللہ کے ڈرونز نے الارم کے نظام کو فعال نہیں کیا

اتوار کی شام سے ہی ٹیلی ویژن کے بلیٹن، سوشل میڈیا پوسٹس اور آن لائن رپورٹنگ میں ہیلی کاپٹر سمیت ہنگامی سروسز فراہم کرنے والی گاڑیوں کی بھرمار دکھائی دے رہی تھی جو شمالی اسرائیل میں زخمی ہونے والے افراد کو ہسپتال منتقل کر رہی تھیں۔

گو کہ اسرائیلی سنسر شپ کے قوانین کے باعث ابتدائی طور پر میڈیا اور نشریاتی اداروں نے اس واقعہ کی تفصیلات فراہم نہیں کیں پھر آخر کار، فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ حملوں کا ہدف بنیامینہ میں ایک فوجی اڈہ تھا۔ ترجمان نے کہا کہ خزب اللہ کے اس حملے میں اس کے چار فوجی مارے گئےہیں۔

جنگ کے آغاز کے بعد سے حملے کواسرائیلی مقام پر ہونے والے سب سے بڑے حملوں میں سے ایک کہا جا رہا ہے۔

اس حملے میں حزب اللہ نے ایک نچلی سطح کا ڈرون لبنان سے لانچ کیا ۔ یہ ایک نسبتاً غیر نفیس ہتھیار سمجھا جاتا ہے جو بظاہر قبل از وقت وارننگ کے الارم کو فعال نہیں کر سکا۔

گو کہ اس واقعے کی تفصیلات ابھی تک کچھ زیادہ فراہم نہیں کی گئیں تاہم بہت سے زخمیوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اس وقت ایک کینٹین میں موجود تھے جب حیران کن طور پر حزب اللہ نے یہ حملہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں