یروشلم (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کی جاری کردہ ڈرون ویڈیو فوٹیج میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت سے قبل کے لمحات دیکھے جا سکتے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے علاقے رفح میں بمباری سے تباہ ہونے والے ایک گھر کے کھنڈرات میں ڈرون سے بنائی گئی اس ویڈیو میں دھول سے ڈھکے اور چہرے کو فلسطینی کفایہ سے لپیٹے ایک شخص کو کرسی پر بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے، جو بظاہر زخمی دکھائی دے رہا ہے۔
اسرائیلی فوج نے بعد میں ڈی این اے ریکارڈ کی جانچ کے بعد تصدیق کی کہ یہ شخص یحییٰ سنوار تھے۔ ویڈیو کے آخر میں دکھائی دیتا ہے وہ شخص اپنی ویڈیو بنانے والے اسرائیلی ڈرون کی طرف لکڑی کا ٹکڑا اچھالتا ہے۔
اس کے بعد مبینہ طور پر آئی ڈی ایف نے اس گھر کو دوبارہ نشانہ بنایا، جس کے بعد اسرائیلی فوجی اس عمارت میں داخل ہوئے تو انہیں سنوار کی لاش ملی۔
آئی ڈی ایف کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے جمعرات کی رات دیر گئے بتایا کہ سنوار کو اس وقت ہلاک کیا گیا جب تین ’دہشت گردوں‘ کو رفح کے علاقے تل السلطان میں مختلف عمارتوں میں بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ سنوار کے قبضے سے ایک بندوق، مختلف شناختی دستاویزات اور 40 ہزار اسرائیلی شیکل (قریب گیارہ ہزار امریکی ڈالر) برآمد ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ڈی ایف کو سنوار کے ڈی این اے کے نشانات ایک سرنگ سے بھی ملے تھے، جہاں چند ہفتے قبل چھ اسرائیلی یرغمالیوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔
حماس کے حامی ایران نے بھی اس فوٹیج کی صداقت کی بالواسطہ تصدیق اس وقت کی جب اقوام متحدہ میں اس کے سرکاری مشن نے ویڈیو کا اسکرین شاٹ پوسٹ کیا۔
ایرانی مشن نے سنوار کو ’شہید‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فوٹیج میں ’’وہ جنگی لباس پہنے میدان جنگ میں کھڑے ہیں۔ وہ کسی خفیہ ٹھکانے میں نہیں بلکہ میدان میں کھڑے ہو کر دشمن کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘