تل ابیب (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے ایف پی) اسرائیل نے پیر کے روز لبنان میں مالیاتی گروپ القدر الحسن کی متعدد شاخوں اور سائٹس پر حملے کیے۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ یہ مالیاتی گروپ شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ کو ہتھیاروں کے حصول کے لیے مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں نبطیہ اور صور کے علاقوں میں مالیاتی ادارے القدر الحسن کی مختلف شاخوں کے علاوہ درجنوں مقامات پر حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے لبنان میں اپنے فضائی حملوں کو غیر عسکری اہداف تک وسعت دے دی ہے۔
ایران نواز شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے خلاف گزشتہ ایک ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں کا مقصد لبنان میں فعال اس تنظیم کی حربی صلاحیتوں کو کمزور بنانا ہے۔ اسرائیل نے مالیاتی ادارے القدر الحسن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کی ”دہشت گردانہ کارروائیوں‘‘ کے لیے ماولی معاونت فراہم کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ القدر الحسن حزب اللہ سے تعلق رکھنے والی ایک مالیاتی کمپنی ہے، جو چھوٹے قرضے فراہم کرتی ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں میں جب لبنان میں روایتی مالیاتی نظام انتہائی خراب معاشی حالات کی وجہ سے بیٹھ گیا، ایسے میں چھوٹے قرضے دینے والے اس مالیاتی ادارے نے پزیرائی حاصل کی۔
اسرائیل کا الزام ہے کہ اس ادارے کی مالی مدد سے حزب اللہ ہتھیاروں اور جنگجوؤں کی تنخواہوں کی ادائی کر رہی ہے۔ اسی تناظر میں اس مالیاتی ادارے پر امریکہ نے پابندیاں عائد کیں تھیں۔ امریکہ الزام ہے کہ حزب اللہ جو خود عالمی مالیاتی نظام سے الگ ہے، وہ اس گروپ کا سہارا لے کر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اتوار کے روز اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں اس مالیاتی ادارے کی خلاف گیارہ فضائی حملے کیے گئے۔
دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ پیر کے روز لبنان سے درجنوں راکٹ اسرائیل کی جانب داغے گئے۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے کہا تھا کہ لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اسرائیلی عسکری کارروائیوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ یہ گروپ اسرائیل پر حملے نہ کر پائے۔