اسلام آباد (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) پاکستان نے گوردوارہ کرتار پور صاحب کی زیارت کے لیے سکھ یاتریوں کو اجازت نامے دینے سے متعلق بھارت کے ساتھ معاہدے کی تجدید کر دی ہے۔ کرتار پور صاحب پاکستان میں قائم سکھ مذہب کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ بھارت اور پاکستان بہت سے معاملات میں تلخ حریف ہیں، لیکن یہ معاہدہ ظاہر کرتا ہے کہ پڑوسی اب بھی مسائل پر مل کر کام کر سکتے ہیں۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک ہفتہ قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے لیے اسلام آباد کا سفر کیا تھا، جو گزشتہ نو سالوں میں کسی بھارتی وزیر خارجہ کا اسلام آباد کا پہلا دورہ تھا۔ پاکستانی وزارت خارجہ نے منگل کو دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ سکھ عبادت گزاروں کو بھارتی سرحد کے قریب واقع گوردوارہ کرتارپور صاحب کی مزید پانچ سالوں کے لیے ویزہ فری انٹری مہیا کرے گا۔
گوردوارہ کرتارپور صاحب پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں وہ جگہ ہے، جہاں سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک نے اپنے آخری ایام گزارے۔
1947ء میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے پاکستان اور بھارت تین جنگیں لڑ چکے ہیں، جن میں سے دو جنگیں کشمیر کے متنازعہ علاقے پر لڑی گئیں۔ ان دونوں حریفوں کے مابین امن مذاکرات 2008 ء میں تعطل کا شکار ہوئے اور 2019 ء میں بھارت کی جانب سے اپنے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی خود مختار حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد تعلقات ایک نئی نچلی سطح پر آ چکے ہیں۔