امریکی وزیر بلنکن کی فلسطینیوں کیلئے ساڑھے 135 ملین ڈالر اضافی امریکی امداد کا اعلان

دوحہ (ڈیلی اردو/وی او اے/رائٹرز) غزہ کی پٹی اور لبنان میں تنازعات کو ختم کرنے کے لیے تازہ سفارتی دورے میں امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے جمعرات کو کہا کہ مذاکرات کار “آنے والے دنوں میں” ملاقات کریں گے۔ انہوں نے فلسطینی شہریوں کے لیے 135 ملین ڈالر کی اضافی امریکی امداد کا بھی اعلان کیا۔

بلنکن نے قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کے ہمراہ دوحہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مذاکرات کاروں کی واپسی سے مراد، “خصوصی طور پر یرغمالوں کی واپسی اور غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات پر واپسی ہے، اور ان کا تمام کام اس پر مرکوز ہے ۔ اس سے الگ وہ کام ہے جو ہم لبنان کے بارے میں کسی سفارتی حل تک پہنچنے کے لیے بہت شدومد سے کر رہے ہیں۔‘‘

https://x.com/SecBlinken/status/1849543978116346243?t=-THfFU10mvboHGv-eXVo6Q&s=19

امریکہ علاقائی رہنماؤں کے ساتھ ایک ایسے منصوبے پر بات چیت کر رہا ہے جو اسرائیل کو غزہ سے انخلا کی اجازت دے، یہ یقینی بناتا ہے کہ حماس اپنی تشکیل نو نہ کر سکے اور فلسطینی عوام کی حکومت کرنے ، غزہ کو محفوظ بنانے اور اس کی تعمیر نو کرنے کے میں ان کی حمایت کرتا ہے ۔

بلنکن نے کہا، “آج، ہم غزہ، مغربی کنارے کے ساتھ ساتھ خطے میں فلسطینیوں کے لیے انسانی ہمدردی کی امداد، پانی، نکاسئی آب ،ماں بننے والی خواتین کی صحت کے لیے 135 ملین ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کر رہے ہیں۔”

غزہ میں شیلٹر پراسرائیلی حملے میں 14 بچوں سمیت 17 افراد ہلاک

فلسطینی طبی عہدیداروں کے مطابق، غزہ میں ایک شیلٹر پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں چودہ بچے اور تین خواتین شامل ہیں۔ حملے میں دیگر 42 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے حماس کو منتشر کرنے کے اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں اور جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی پر مذاکرات آئندہ دنوں میں پھر بحال ہو جائیں گے۔

اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اسکول پر حملے میں اس کا ہدف حماس کے عسکریت پسند تھے تاہم اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں دیا گیا ہے۔

اسرائیل حماس جنگ کا آغاز سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا جس میں 1200 لوگ مارے گئے تھے۔ اور جواب میں اسرائیلی کاروائیوں میں اب تک بیالیس ہزار سے زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں