اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کے دو خفیہ فوجی اڈوں کو نقصان پہنچا، رپورٹ

واشنگٹن (ڈیلی اردو/اے پی/رائٹرز/نیوز ایجنسیاں) سیٹیلائٹ سے حاصل کردہ تصاویر کے ایک تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کے حملے سے ایران کے دو خفیہ فوجی اڈوں کو نقصان پہنچا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر کے جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ تہران سے جنوب مشرق میں واقع دو خفیہ اڈوں کو اسرائیل کے حملوں سے نقصان پہنچا ہے۔

سیٹلائٹ تصاویر میں ایک مقام ایسا ہے جو ماہرین کے مطابق ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام سے منسلک رہا ہے جب کہ جس دوسرے مقام کو نقصان پہنچا ہے وہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے تعلق رکھتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بعض ایسی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جو ایران کی پارچین ملٹری بیس میں شامل ہیں جن کے بارے میں بین الاقوامی جوہری ایجنسی شبہ ظاہر کرتی آئی ہے کہ وہاں ایران نے شدید دھماکوں کے ایسے تجربات کیے ہیں جو جوہری ہتھیار ہوسکتے ہیں۔

تصاویر کے جائزے کے مطابق دوسرا مقام جہاں نقصان دیکھا گیا ہے وہ خجیر ملٹری بیس کے نزدیک ہے جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے وہاں ایران کی بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی تنصیبات سے مسنلک زیرِ زمین سرنگوں کا نظام پایا جاتا ہے۔

ایران نے خجیر اور پارچین کی فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچنے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

ایران کی دفاع اور میزائل بنانے کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اسرائیلی وزیرِ اعظم

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران دفاعی اور میزائل بنانے کی صلاحیت کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے۔

انہوں نے ہفتے کو ایران پر اسرائیلی حملوں کے بارے میں کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر ’نپے تلے اور طاقت ور‘ حملے سے اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔

اپنے خطاب میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ فضائی حملے میں ایران کے دفاع اور میزائل بنانے کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

ایران پر حملے کے مقاصد حاصل کر لیے، اسرائیلی فوج

اسرائیلی حکام نے دعوی کیا ہے کہ ہفتے کی رات کو ایران پر کیے جانے والے حملوں نے اسرائیلی مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔

اسرائیلی دفاعی فورسز کے ترجمان ڈینئل ہیگاری کا کہنا تھا کہ سیاسی قیادت کی ہدایات کے مطابق اسرائیل نے ایران کے مختلف علاقوں میں اہداف پر کارروائی کی۔

ترجمان کے مطابق اسرائیل نے حالیہ کارروائیوں مین ایران کے میزائل مینو فیکچرنگ ٹھکانے کو نشانہ بنایا جہاں سے اسرائیل پر پچھلے سال حملے کیے گئے تھے۔

ڈینئل کے مطابق علاوہ ازیں اسرائیلی کارروائی میں ایران کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں اور ایرانی فضائی صلاحیتوں کو نشانہ بنایا گیا جن کا مقصد ایران میں اسرائیل کی فضائی آپریشن کی آزادی کو محدود کرنا تھا۔

ان کے بقول اسرائیل کو اب ایران میں فضائی آپریشن کرنے کی وسیع آزادی حاصل ہے۔

اسرائیلی حملوں سے ایران کو محدود نقصان پہنچا، ایرانی ایئر فورس

ایران کی سرکاری نیوز سائٹ ارنا نے ایئر فورس کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے تہران اور خوزستان اور ایلام کے مغربی صوبوں میں فوجی اڈوں پر حملے کیے۔

ایرنا کے مطابق ایرانی فورسز نے بہت سے حملوں کو کامیابی سے روکا جبکہ ان اسرائیلی حملوں سے ایران کو محدود نقصان پہنچا ہے۔

ایران کی جوہری تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، آئی اے ای اے

بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری ٹھکانوں پر حملے نہیں کیے اور ایرانی جوہری تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

ایجنسی کا مزید کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے انسپکٹرز محفوظ ہیں اور وہ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں ماہ یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر 200 میزائل داغے جن سے املاک کو تو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ایرانی حملوں کے بعد اسرائیل نے جوابی حملے کا اعلان کیا تھا اور لگ بھگ ایک ماہ بعد اسرائیل نے ایران پر حملے کیے جو کہ اسرائیل کی دور تک حملے کرنے کی صلاحیت کو ثابت کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں