امریکا نے مشرقِ وسطی میں مزید فائٹر سکواڈرن اور بمبار طیارے بھیج دئے

واشنگٹن (ڈیلی اردو) پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنی موجودگی بڑھانے کے لیے مزید بیلسٹک میزائل ڈیفنس ڈسٹرائرز، فائٹر سکواڈرن، ٹینکر طیارے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار طیارے تعینات کر رہا ہے۔

امریکہ کے سیکرٹری دفاع لائیڈ آسٹن کے حوالے سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مشرق وسطیٰ میں امریکی شہریوں اور افواج کے تحفظ، اسرائیل کے دفاع اور ڈیٹرنس اور سفارتکاری کے ذریعے کشیدگی کو کم کرنے کے ہمارے وعدوں کے مطابق اضافی بیلسٹک میزائل ڈیفنس ڈسٹرائرز کی تعیناتی کا حکم دیا گیا ہے۔

ایک لڑاکا سکواڈرن، ٹینکر ائیر کرافٹ اور کئی طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار بی 52 طیارے بھی اس تعیناتی میں شامل ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ افواج آنے والے مہینوں میں مشرقِ وسطی پہنچنا شروع ہوں گی۔

یاد ہے یو ایس ایس ابراہم لنکن جنگی جہاز جس پر ایف 35 سی لڑاکا طیارے موجود ہیں، مشرقِ وسطیٰ کی جانب رواں ہے اور یہاں پہلے سے تعینات ایک اور امریکی جنگی بحری جہاز کی جگہ لینے جا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تعیناتیاں حالیہ فیصلے کا حصہ ہیں جس میں ٹرمینل ہائی آلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) میزائل سسٹم کو اسرائیل بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ نے مشرقی بحیرہ روم میں اپنی ایمفی بیس ریڈی گروپ میرین ایکسپڈیشنری یونٹ کی موجودگی بھر برقرار رکھی ہوئی ہے۔ یہ اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ امریکی فوج دنیا بھر کہیں بھی تیزی اور آسانی سے پہنچ سکتی ہے تاکہ نئے سیکیورٹی خطرات کا سامنا کیا جا سکے۔

سکریٹری آسٹن نے واضح کیا ہے کہ اگر ایران یا اس کے اتحادیوں نے اس موقع کا فائدہ اٹھا کر امریکی افراد یا مفادات پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو امریکہ اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں