مشرقی یورپ میں خصوصی نیٹو مشن تعینات

برلن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) جرمنی فوجی جنرل ہوبر کے مطابق لیتھوینیا میں نیٹو فوج کی تعیناتی کا منصوبہ عمدہ انداز سے آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ بریگیڈیئر جنرل کرسٹوف ہوبر لیتھوینیا میں مغربی دفاعی اتحاد کی جانب سے تعینات کردہ فوج کے کمانڈر کے بہ طور ذمہ داریاں سنبھال رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں فوجیوں کی فٹنس سمیت دیگر تفصیلات پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ لیتھوینیا میں تعیناتی کے بعد فوجیوں کے لیے مشترکہ کھیلوں اور مارچوں کا شیڈیول وضع کریں گے۔ ”یہ بہ ظاہر معمولی چیزیں ہیں، مگر ان سے ہم سب پر ایک بات واضح ہو جائے گی کہ یہ ایک انتہائی خصوصی مشن ہے۔‘‘

نیٹو کے اس فوجی بریگیڈ کی تعیناتی کا مقصد سن دو ہزار ستائیس تک وہاں حربی سرگرمیوں اور آزادنہ طور پر آپریشن کے لیے تیار ہو جائے گا۔ اس تعیناتی کا مقصد مشرقی یورپ میں تبدیل شدہ سکیورٹی صورت حال ہے۔ یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے مشرقی یورپ میں نیٹو فورسز کی موجودگی اور حربی تیاری کی اہمیت گفتگو جاری ہے۔

نیٹو کے اس منصوبے کے تحت لیتھوینیا میں پانچ ہزار فوجی اہلکار تعینات ہو رہے ہیں، جن میں سے تین ہزار کا مستقل ٹھکانا دارالحکومت کے قریب اور روس کے انتہائی قریبی اتحادی بیلاروس کی سرحد سے متصل جنگل کا علاقہ ہو گا۔

ہوبر نے بتایا کہ اس فوجی تعیناتی سے جڑے تعمیراتی منصوبے درست سمت میں گامزن ہیں اور ضروری بنیادی ڈھانچے کے قیام کی رفتار متاثرکن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں