تل ابیب (ڈیلی اردو/ڈی اپی اے/اے ایف پی) اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے غزہ پٹی کے شمال میں حماس کے خلاف اپنی جاری فوجی کارروائیوں میں مزید وسعت لانے کا اعلان کیا ہے۔ آئی ڈی ایف نے آج بروز جمعرات کہا، ”آئی ڈی ایف کے دستوں نے بیت لاہیہ کے علاقے میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف کام کرنا شروع کر دیا ہے۔‘‘
اس بیان میں مزید کہاگیا، ”اس کے ساتھ ہی آئی ڈی ایف کے دستے جبالیہ کے علاقے میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور گزشتہ روز تقریباً 50 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔‘‘ بیت لاہیہ نامی شہر غزہ پٹی کے انتہائی شمال میں واقع ہے جبکہ جبالیہ کا پناہ گزین کیمپ اس کے بالکل جنوب میں واقع ہے۔ فلسطینی ذرائع نے تباہ شدہ علاقے میں شہری ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے اور وہاں انسانی صورتحال کو تباہ کن قرار دیا ہے۔
آئی ڈی ایف نے مقامی آبادی سے یہ علاقہ خالی کر دینے کا مطالبہ کیا ہے لیکن رہائشیوں کے مطابق بہت سے لوگ وہاں سے جانے سے انکار کر رہے ہیں کیونکہ وہ غزہ پٹی کے دیگر حصوں کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں اور جنگی زون سے نکلنے کے لیے وہاں سے گزرنے والے خطرناک راستے سے خوفزدہ ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کے فوجیوں نے مصر کے ساتھ سرحد پر رفح کے ارد گرد کے علاقے میں ”متعدد مسلح دہشت گردوں اور دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے‘‘ کو ختم کر دیا۔ اسرائیلی فوج بار بار ان علاقوں میں واپس جا رہی ہے، جو اس نے پہلے خالی کر دیے تھے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اپنی کارروائیوں میں حماس کے سیلز کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسرائیل نے اکتوبر 2023 میں جنوبی اسرائیل میں حماس کے جنگجوؤں کے دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو افراد کی ہلاکت کے بعد غزہ کی ساحلی پٹی میں اپنی فوجی مہم شروع کی تھی۔
اس مہم میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اب تک 43 ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
بیروت کا ہوائی اڈہ معمول کے مطابق کام کر رہا ہے، وزیر ٹرانسپورٹ
لبنان کے وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ ملک کا واحد بین الاقوامی ہوائی اڈہ معمول کے مطابق کام کر رہا ہے۔ ان کا یہ بیان دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں اور ہوائی اڈے کے قریب اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
لبنانی وزیر علی حمیہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ بیروت ایئر پورٹ سے مسافر طیارے بغیر کسی مسئلے کے ٹیک آف اور لینڈنگ کر رہے ہیں۔ جائے وقوعہ پر موجود اے ایف پی کے ایک فوٹو گرافر کے مطابق، ہوائی اڈے کی دیوار کے ساتھ ہیٹر بنانے کی ایک فیکٹری کو اسرائیلی حملے میں بری طرح نقصان پہنچا۔ اسرائیل ستمبر کے اواخر سے لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔
بیروت کے ہوائی اڈے کے قریب یہ نیا حملہ حزب اللہ کی جانب سے بدھ کے روز اس اعلان کے بعد کیا گیا کہ اس نے اسرائیل کے مرکزی بین گوریان ہوائی اڈے کے قریب ایک اسرائیلی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔
بیروت ایئر پورٹ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ بدھ کو رات بھر جاری رہنے والے اسرائیلی حملوں سے کچھ عمارتوں کو معمولی نقصان پہنچا لیکن ٹرمینل کی عمارت کے اندر کوئی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملے کی وجہ سے لبنان کی قومی فضائی کمپنی مڈل ایسٹ ایئرلائنز کے ذیلی ادارے کی دیکھ بھال کی عمارت متاثر ہوئی ہے۔ یہ عملی طور پر وہ واحد ایئر لائن ہے جو اب بھی وہاں سے اپنی پروازیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسرائیلی فوج نے اس سے قبل جنوبی بیروت کے چار محلوں کے رہائشیوں کے لیے انخلا کا حکم جاری کیا تھا، جس میں ہوائی اڈے کے قریب ایک جگہ بھی شامل تھی۔
وزیر صحت فراس ابیض کے مطابق 23 ستمبر سے لبنان پر جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 2,600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔