واشنگٹن (ش ح ط) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہفتے کی صبح ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے خودکش دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 38 ہو گئی جب کہ 90 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کے خودکش ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے آگاہ کیا تھا کہ دھماکے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
پولیس نے ڈیلی اردو کو بتایا تھا کہ خودکش دھماکا جعفر ایکسپریس کے گزرنے کے وقت ریلوے اسٹیشن کے اندر پلیٹ فارم میں ہوا۔
ڈیلی اردو کو ملنے والی سرکاری دستاویزات کے مطابق خودکش حملے میں 22 فوجی، 6 ریلوے ملازمین اور 12 عام شہری ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 43 فوجیوں سمیت 90 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں ریلوے ملازمین بھی شامل ہے۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق سی ایم ایچ کوئٹہ میں 22 اہلکاروں کی لاشیں موجود ہے اور 43 اہلکاروں ملٹری ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کو بتایا کہ 25 افراد کی لاشیں سول ہسپتال لائی گئی ہیں اور ہلاک ہونے والوں میں حملہ آور کے علاوہ ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
عائشہ فیض نے امریکی خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ زخمی ہونے والوں میں بعض کی حالت نازک ہے، اس لیے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق خودکش بمبار نے یہ دھماکا اس وقت کیا گیا جب ریلوے اسٹیشن پر تقریباﹰ ایک سو افراد کوئٹہ سے روالپنڈی جانے والی ٹرین کے انتظار میں تھے۔ مقامی حکومتی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو درجن فوجی اور چھ ریلوے اہلکار شامل ہیں۔
ادھر حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند کا کہنا ہے کہ تمام زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا جا چکا ہے اور انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
دوسری جانب کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے ڈیلی اردو کو بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا ہے کہ ’آج صبح کوئٹہ ریلوے سٹیشن میں پاکستانی فوج کے ایک دستے پر فدائی حملہ کیا گیا ہے۔‘
ای میل بیان میں مزید کہا ہے کہ یہ حملہ ’مجید بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے محمد رفیق بزنجو عرف وشین نے کیا۔‘
جیئند بلوچ نے اپنے ای میل میں مزید دعویٰ کیا ہے کہ ’حملہ بی ایل اے کی فدائی یونٹ مجید بریگیڈ نے سر انجام دیا جس کی تفصیلات جلد میڈیا کو جاری کی جائیں گی۔‘
تاحال پاکستانی فوج کی جانب سے اس واقعے کے حوالے سے کوئی تفصیلی بیان سامنے نہیں آیا۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن خودکش دھماکے کے شہدا کی نمازجنازہ کوئٹہ گیریژن میں ادا کی گئی، جس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے بھی شرکت کی۔
اس کے علاوہ نماز جنازہ میں وفاقی وزیر داخلہ، گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے علاوہ صوبائی وزرا بھی شریک ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کوئٹہ کے دورے میں کمبائن ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) کا دورہ کیا اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔