واشنگٹن (ڈیلی اردو/بی بی سی)امریکی حکومت نے ایک افغان شہری پر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے سے قبل ان کے قتل کی مبینہ ایرانی سازش تیار کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
محکمہ انصاف نے جمعہ کو 51 سالہ فرہاد شکیری کے خلاف فرد جرم عائد کیا۔
فرہاد پر الزام ہے کہ انھیں ٹرمپ کو قتل کرنے کا ’منصوبہ بنانے‘ کا کام سونپا گیا تھا۔
امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ شکیری کو گرفتار نہیں کیا گیا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ایران میں ہیں۔
مینہٹن کی عدالت میں دائر کی گئی ایک مجرمانہ شکایت میں استغاثہ نے الزام لگایا ہے کہ ایران کے پاسداران انقلاب کے ایک اہلکار نے ستمبر میں شکیری کو ہدایت کی تھی کہ وہ ٹرمپ کی نگرانی اور قتل کا منصوبہ بنائیں۔
امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’محکمہ انصاف نے ایرانی حکومت کے ایک ایجنٹ پر فردِ جرم عائد کی ہے جسے ایرانی حکومت نے مجرمانہ ساتھیوں کے نیٹ ورک کو چلانے کی ہدایت کی تھی تاکہ وہ نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت اپنے دیگر اہداف کے قتل کی سازشوں کو عملی جامہ پہنا سکے۔ ‘
محکمہ انصاف نے ایران کی ناقد ایک امریکی صحافی کو قتل کرنے کے لیے مبینہ طور پر بھرتی کیے گئے دو دیگر افراد پر بھی فردِ جرم کیا ہے۔
محکمہ انصاف نے دو دیگر افراد کی شناخت 49 سالہ کارلیسل رویرا اور 36 سالہ جوناتھن لوڈ ہولٹ کے نام سے کی ہے۔
دونوں جمعرات کو نیو یارک کے جنوبی ضلع کی عدالت میں پیش ہوئے اور مقدمے کی سماعت کے دوران انھیں حراست میں لے لیا گیا۔