کوئٹہ (ڈیلی اردو/بی بی سی) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی نمازِ جنازہ کوئٹہ میں ادا کی گئی، جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزیر داخلہ، گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے علاوہ صوبائی وزرا بھی شریک ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کوئٹہ کے دورے میں سی ایم ایچ کا دورہ کیا اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقع میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردی کے خلاف مشن کو قومی عزم کے ساتھ جاری رکھا جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے پوری قوم ثابت قدم ہے۔‘
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا مزید کہنا تھا کہ ’عوام کی حمایت، فوج اور سول اداروں کی کوششوں سے جنگ جیتیں گے۔‘
آپریشن کا فیصلہ
ڈیلی اردو کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت کوئٹہ میں اہم اجلاس ہوا جس میں ہفتے کو کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر کیے گئے خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کا سر کچلنے کے لیے پوری طاقت سے فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں گے اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کا دائرہ کار بڑھایا جائےگا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اجلاس کے دوران باور کروایا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بلوچستان کو ضروری وسائل فراہم کیے جائیں گے اور پولیس، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) و دیگر فورسز کی تربیت اور استعداد بڑھانے میں مکمل تعاون کیا جائےگا۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے پولیس اور لیویز فورس کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے پولیس اور لیویز کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان سے دہشت گردی کا خاتمہ کرکے دم لیں گے، وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے درمیان علیحدہ ملاقات بھی ہوئی جس میں شہدا کی قربانیوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
ٹرینوں کی آمد و رفت معطل
دوسری جانب کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ٹرینوں کی آمد و رفت معمول پر نہ آسکی، ریلوے اسٹیشن پر ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
پاکستان کی سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق پاکستان ریلوے نے آج کوئٹہ سے سیکیورٹی صورتحال اور مسافروں کی حفاٖظت کو مد نظر رکھتے ہوئے 4 روز کے لیے ٹرینوں کی آمد و رفت معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان ریلوے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) عامر علی بلوچ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد ریلوے آپریشنز کو بحال کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے ورثا اور زخمیوں کو پاکستان ریلوے کی انشورنس پالیسی کے تحت معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے ڈیلی اردو کو بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا تھا کہ ’ ہفتے کی صبح کوئٹہ ریلوے سٹیشن میں پاکستانی فوج کے ایک دستے پر فدائی حملہ کیا گیا۔‘
ای میل بیان میں مزید کہا ہے کہ یہ حملہ ’مجید بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے محمد رفیق بزنجو عرف وشین نے کیا۔‘
واضح رہے کہ ہفتے کے روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے سٹیشن پر ہونے خودکش دھماکے کے نتیجے میں22 فوجیوں سمیت 39 افراد ہلاک اور 43 فوجیوں سمیت 90 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔