واشنگٹن (ش ح ط) پاکستان کے صوبہ خیبر کے قبائلی ضلع خیبر میں دہشت گردی کی چار مختلف واقعات میں مسیحی نوجوان اور کالعدم کمانڈر سمیت دو افراد ہلاک ہوگئے۔
ڈیلی اردو کے مطابق تحصیل باڑہ کے مرکزی بازار میں ورکشاپ مسجد کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے طارق نامی نوجوان ہلاک ہو گیا ہے۔ طارق کا تعلق مسیحی برادری سے بتایا جا رہا ہے۔
اسی دوران وادی تیراہ میں کالعدم تنظیم انصار الاسلام کا اہم کمانڈر مویز خان قوم ملک دین خیل کو نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ مقامی ذرائع کا کہنا تھا کہ مویز خان کو دو روز قبل اپنے گھر لاکہ تیگہ سے اغوا کیا گیا تھا۔
دریں اثناء وادیٔ تیراہ کے علاقے زڑہ پخہ میں موٹر سائیکل کی پارکنگ میں دھماکا ہوا ہے۔
خیبر پولیس کے مطابق دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے تاہم متعدد موٹر سائیکلیں تباہ ہو گئیں۔
پولیس نے بتایا ہے کہ دھماکے کے وقت موٹر سائیکل پارکنگ میں کوئی موجود نہیں تھا۔
خیبر پولیس نے بتایا ہے کہ بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب کر کے دھماکا کیا گیا ہے۔
چوتھا واقعے میں وادیٔ تیراہ ہی کے علاقے زڑہ پخہ میں نامعلوم دہشت گردوں نے ایک پل کو بم سے اڑا دیا۔ جس سے مقامی آبادی کی آمدورفت معطل ہوگئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔