واشنگٹن (ڈیلی اردو/وی او اے) نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سابق دور کے قائم مقام امیگریشن چیف تھامس ہومن کا “بارڈر زار” یعنی نگران اعلیٰ کے طور پر انتخاب کیا ہے جو دستاویز کے بغیر امریکہ میں موجود تارکین وطن کو ممکنہ طور پر لاکھوں کی تعداد میں ان کے آبائی ممالک واپسی کے ان کے انتخابی وعدے کو پورا کرنے پر کام کریں گے۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ” پر پوسٹ کیا کہ 62 سالہ ہومن جنوب میں میکسیکو اور شمال میں کینیڈا تک کے “ہماری قوم کی سرحدوں کے انچارج” ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس بارے “کوئی شک نہیں” کہ ہومن “ایک شاندار” کام انجام دیں گے جس کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا ہے۔
نو منتخب صدر نے لکھا، “میں ٹام کو ایک طویل عرصے سے جانتا ہوں، اور ہماری سرحدوں پر پولیسنگ اور کنٹرول کرنے میں ان سے بہتر کوئی نہیں ہے۔‘‘
امریکی نیوز میڈیا کی خبر کے مطابق، ٹرمپ امیگریشن پر سخت موقف رکھنے والے اسٹیفن ملر کو پالیسی کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف کے طور پر بھی مقرر کرنے والے ہیں۔
نائب صدر منتخب جے ڈی وینس نے ملر کے ٹرمپ کی نئی انتظامیہ میں شمولیت کا خیر مقدم کیا ہے۔
انہوں نے اسے صدر کا “ایک اور شاندار انتخاب” قرار دیا۔
ہومن کی بطور “بارڈر زار” تقرری کے لیے سینیٹ کی توثیق کی ضرورت نہیں ہے۔
ٹرمپ کی جنوری 2017 سے جون 2018 تک پہلی صدارتی مدت کے دوران ہومن نے”یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ”، یا “آئس” کے قائم مقام ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔
لیکن وائٹ ہاؤس ان کی نامزدگی کی سینیٹ میں مطلوبہ تصدیق حاصل نہ کرا سکا جس کے بعد وہ مایوس ہو کر قائم مقام پوسٹ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
ہومن ایک سابق پولیس افسر اور بارڈر پیٹرول ایجنٹ ہیں۔ وہ امیگریشن اور سرحدی امور پر نشریاتی ادارے فوکس نیوز کے تجزیہ کار رہے ہیں۔
تقرری کے بعد ہومن نے پیر کو “فوکس انیڈ فرینڈز” شو کو بتایا وہ اس نیٹ ورک پر برسوں سے شکایت کر رہے ہیں کہ (صدر جو بائیڈن کی) انتظامیہ نے اس سرحد کے ساتھ کیا کیا۔
“میں اس کے بارے میں چلا رہا ہوں ۔ اور (اس بارے میں کہ) اسے ٹھیک کرنے کے لیے انہیں کیا کرنے کی ضرورت ہے۔”
ہومن نے کہا کہ جب ٹرمپ نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ واپس آ کر اس مسئلے کو ٹھیک کر دیں گے؟ تو انہوں نے جواب دیا، “یقیناً، اگر میں ایسا نہ کرتا تو میں منافق ہوتا۔”
ہومن نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ منتخب صدر نے انہیں واپس آنے اور اس قومی سلامتی کے بحران کو حل کرنے میں مدد کرنے کو کہا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ وہ یہ کام کرنے کی امید کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران اپنے ہزاروں حامیوں کو بار ہا یہ کہنے کے بعد گزشتہ ہفتے کے انتخابات میں وائٹ ہاؤس دوبارہ حاصل کر لیا کہ وہ امریکہ میں دستاویز کے بغیر موجود تارکین کو پکڑ کر انہیں ان کے آبائی ملکوں میں واپس بھیج دیں گے۔
امریکہ میں مناسب دستاویز کے بغیر موجود لوگوں کی تعداد تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ کے قریب بتائی جاتی ہے۔