شمالی وزیرستان میں مبینہ ڈرون حملہ، خواتین اور بچوں سمیت 5 افراد ہلاک، 16 زخمی

میران شاہ (ل و/ٹی این این) صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے ایک گھر میں ہونے والے پراسرار دھماکے سے 3 خواتین سمیت 5 افراد ہلاک جبکہ 2 خواتین اور بچوں سمیت 16 سے زائد زخمی ہوگئے۔

نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق شمالی وزیرستان کے گاؤں تپی میں مبینہ ڈرون حملے میں 5 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے۔

مقامی ذرائع نے ڈیلی اردو کو بتایا کہ ڈرون حملے میں 3 خواتین ہلاک ہوئیں جبکہ 2 دیگر خواتین اور بچوں سمیت 15 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

مقامی خبر رساں ایجنسی ٹی این این سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی پی او روخان زیب نے بتایا ہے کہ جمعرات کے دن صبح سویرے تحصیل میرانشاہ کے گاوں تپی میں ایک گھر کے باہر بارودی مواد کا دھماکہ ہوا جس میں 5 افراد ہلاک جبکہ 16 زخمی ہوئے، ہلاک ہونے والوں میں تین خواتین اور دو بچے شامل ہیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو میرانشاہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ڈی پی او کازی کہنا ہے کہ دھماکہ بہت شدید تھا جس کی وجہ سے کئی قریبی مکانات منہدم ہو گئے ہیں، دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا کہ دھماکے کی اصل وجوہات کیا ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ یہ ڈرون حملہ تھا یا دھماکہ تھا۔

پولیس کے مطابق زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے میرانشاہ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

میران شاہ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر حمید اللہ کے مطابق شدید زخمیوں کو بنوں منتقل کر دیا گیا ہے، بیشتر کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق اب بھی کئی افراد ملبے کے تلے دبے ہوئے ہیں اور مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں