واشنگٹن (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے جماعت اسلامی کے ضلعی جنرل سیکرٹری صوفی حمید ہلاک ہو گئے۔
پولیس کے مطابق واقعہ باجوڑ کے علاقے عنایت کلے میں پیش آیا جہاں نامعلوم موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے صوفی حمید کو نماز مغرب کے بعد کالج کورنہ مسجد کے دروازے پر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ کر حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے کوششیں شروع کردیں۔
دوسری طرف شدت پسند تنظیم داعش نے صوفی حمید کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔
شدت پسندی کے موضوع پر تحقیق کرنے والے سویڈن میں مقیم محقق عبدالسید نے ڈیلی اردو کو بتایا ہے کہ صوفی حمید کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے بانی رہنما اور نائب رہنما مولوی فقیر محمد کے کزن تھے اور ان کا تعلق ایک ایسے خاندان سے تھا جس کے کئی اہم ارکان کالعدم تنظیم سے وابستہ تھے۔
عبدالسید نے مزید بتایا کہ صوفی حمید نے سن 2022 میں پاکستانی حکومت کی طرف سے کابل میں ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کے لیے بھیجے گئے قبائلی بزرگوں کے وفد کا بھی حصہ تھے۔
اس سے قبل، اپریل 2022 میں، مولوی فقیر محمد اور صوفی حمید کے ایک اور کزن مفتی بشیر احمد کو بھی باجوڑ میں ایک حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا جس کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی۔
اس سے قبل باجوڑ ہی کے علاقے ڈمہ ڈولہ میں بھی ایف سی چیک پوسٹ اور یوسف آباد پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی ہے، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
پولیس نے ڈیلی اردو کو بتانا ہے کہ ایف سی چیک پوسٹ پر فائرنگ کا واقعہ رات کو پیش آیا، حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔