چارسدہ (نمائندہ ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما بشیر خان عمرزئی اپنے بھائیوں سمیت خودکش حملے میں بال بال بچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق چارسدہ میں اخون ڈھیری کے قریب پولیس وین کے قریب خودکش دھماکا ہوا۔ پولیس افسر نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈیلی اردو کو بتایا کہ دھماکے سے پولیس اہلکار اور اے این پی کے رہنما شکیل بشیر خان عمرزئی اور انکے بھائی سمیت سب محفوظ رہے۔
حکام کے مطابق دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، رش نہ ہونے کے باعث دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، خودکش بمبار نے پولیس وین اور اسکواڈ گزرنے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
پولیس حکام کے مطابق پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا، دھماکے سے متعلق مزید تفتیش بھی جاری ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) مسعود بنگش کے مطابق ہلاک مشتبہ ملزم جلال عمر زئی کی جیب سے شناختی کارڈ اور پیسے ملے ہیں، ہلاک ملزم سے اوورسیز پاکستانی کارڈ بھی برآمد ہوا ہے، ملزم سے متعلق مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا جلال عمر زئی خودکش بمبار ہے یا سہولت کار اس پر بھی کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عموماً خودکش حملہ آور کے پاس سے اس طرح کی چیزیں نہیں ملتیں لیکن یہ چیک کرنا پڑے گا کہ یہ کیا کرنے جا رہا تھا؟”
ڈی پی او مسعود بنگش کے مطابق پولیس، سی ٹی ڈی اور دیگر اینٹلی جنس ادارے ہلاک شخص کے گھر پہنچ گئی ہے۔ پولیس ٹیم کو بتایا گیا ہے کہ وہ دوائی لینے کے لئے گھر سے نکلا تھا: “مگر حتمی طور پر ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اصل محرکات کیا ہیں؟”
دوسری جانب اے این پی کے ضلعی صدر و سابق ایم پی اے شکیل بشیر خان عمرزئی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ کرنے والا جلال عمر زئی ان کا ڈرائیور تھا جو مخالفین نے ان کے خلاف پیسوں کا لالچ دے کر ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ کرنے کے لئے استعمال کیا جو قبل از وقت پھٹ گیا اور اس میں ڈرائیور جلال خود ہلاک ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وقوعہ کے روز وہ اپنے والد سابق صوبائی وزیر بشیر خان عمرزئی اور بھائیوں کے ہمراہ پشاور ہائی کورٹ تاریخ پیشی بھگتنانے کے لئے پشاور جارہے تھے کہ راستے میں مخالفین ایم پی اے ارشد عمر زئی اور خورشید عمرزئی وغیرہ کی ایماء پر بم دھماکہ کا واقعہ رونما ہوا جس میں اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے وہ سب بال بال بچ گئے۔
شکیل بشیر نے مزید بتایا کہ قبل ازیں بھی مخالفین نے ان پر بم دھماکہ کرایا تھا۔ اے این پی کے ضلعی صدر شکیل بشیر خان عمرزئی نے بتایا کہ انہوں نے اس ضمن میں ڈی پی او چارسدہ سے ملاقات کرکے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ واقع مذکورہ کی پولیس لائن دھماکے کی طرز پر اعلی سطحی شفاف اور صاف تحقیقات کروا کر واقع میں ملوث تمام کرداروں کو سامنے لایا جائے۔