کینیڈا میں ایران مخالف سابق وزیر کے قتل کا منصوبہ ناکام

اوٹاوا (ڈیلی اردو/اے ایف پی)کینیڈا میں حکام نے حال ہی میں تہران کے سخت ناقد اور سابق وزیر انصاف ارون کوٹلر کے قتل کی مبینہ ایرانی سازش کو ناکام بنا دیا۔ یہ بات کوٹلر کی تنظیم نے پیر کے روز بتائی۔ چوراسی سالہ کوٹلر 2003 سے 2006 تک وزیر انصاف اور اٹارنی جنرل رہ چکے ہیں۔

وہ 2015 میں سیاست سے ریٹائر ہوئے لیکن دنیا بھر میں انسانی حقوق کے لیے مہم چلانے والی کئی انجمنوں کے ساتھ سرگرم رہے۔ گلوب اینڈ میل اخبار نے رپورٹ کیا کہ کوٹلر کو 26 اکتوبر کو مطلع کیا گیا تھا کہ انہیں ایرانی ایجنٹوں کی طرف سے 48 گھنٹوں کے اندر قتل کیے جانے کے خطرے کا سامنا ہے۔

اخبار نے ایک نامعلوم ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکام نے مبینہ طور پر اس سازش میں ملوث دو مشتبہ افراد کا سراغ لگایا ہے۔ خبر رساں ادارے ایے ایف پی کو بھیجی گئی ایک ای میل میں انسانی حقوق کی تنظیم راؤل والنبرگ سینٹر فار ہیومن رائٹس، جہاں کوٹلر بین الاقوامی امور کے سربراہ ہیں، نے گلوب اینڈ میل میں شائع ہونے والی خبر کی تصدیق کی۔

تنظیم کے ترجمان برینڈن گولف مین نے کہا کہ کوٹلر کے پاس کسی گرفتاری کے حوالے سے کوئی معلومات یا تفصیلات نہیں ہیں۔ دوسری جانب ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے وزارت خارجہ میں امریکی امور کے ڈائریکٹر جنرل عیسیٰ کمیلی کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ تہران نے پیر کو دیر گئے اس خبر کی رپورٹ کی تردید کی، جس میں ”کینیڈین میڈیا کے دعوے کے مطابق ایران نے ایک کینیڈین شخص کو قتل کرنے کی کوشش کی۔‘‘

ایرانی سفارت کار نے اس رپورٹ کو ”مضحکہ خیز کہانی سنانے اور ایران کے خلاف غلط معلومات کی مہم کا حصہ‘‘ قرار دیا۔ کینیڈا کے پبلک سیفٹی منسٹر ڈومینک لی بلینک کے ترجمان نے اے ایف پی کی درخواست پر اس معاملے کے حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، ان کا کہنا تھا، ”ہم سکیورٹی وجوہات کی بناء پر مخصوص آر سی ایم پی (رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس) کی کارروائیوں پر کوئی تبصرہ یا تصدیق نہیں کر سکتے۔

اسی دوران، ہاؤس آف کامنز نے انسانی حقوق کے دفاع میں کوٹلر کے کام کی تعریف کرتے ہوئے ایک متفقہ تحریک منظور کی۔ جس میں مبینہ طور پرغیر ملکی حکومت کے ایجنٹوں کے ذریعہ کوٹلر کو جان سے مارنے کی دھمکیوں کی مذمت کی گئی۔

کوٹلر کو سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد ایک سال سے زائد عرصے سے پولیس تحفظ حاصل ہے۔ کوٹلر ایک یہودی اور اسرائیل کے مضبوط حمایتی ہیں۔ وہ بین الاقوامی سطح پر ایرانی پاسدارن انقلاب کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کرنے کی وکالت کر چکے ہیں ۔ کوٹلر بطور وکیل ایرانی سیاسی قیدیوں اور حکومتی مخالفین کی بھی نمائندگی کر چکے ہیں۔ ان کی بیٹی مشال کوٹلر وونش، ایک اسرائیلی سیاست دان اور سفارت کار ہیں جو، ماضی میں اسرائیلی پارلیمنٹ کی رکن رہ چکی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں