کییف + ماسکو (ڈیلی اردو/اے پی/اے ایف پی/ڈی پی اے/رائٹرز) کییف حکومت نے کہا ہے کہ روسی فوج نے یوکرین میں بین البراعظمی بیلسٹک فائر کیا ہے۔ تاہم روسی فوج نے روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا سے ٹیلی فون پر لائیو پریس بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ وہ جمعرات کو یوکرین پر بیلسٹک میزائل حملے کی اطلاعات پر تبصرہ نہ کریں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک نامعلوم مرد آواز نے زخارووا کو بتایا کہ Yuzhmash بیلسٹک میزائل حملے پر کوئی تبصرہ نہ کیا جائے۔ مغربی ممالک میں البتہ اس بارے میں گرما گرم بحث جاری ہے۔
یوکرین نے جمعرات کے دن کہا کہ روس نے یوکرین کی سرزمین پر بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) داغا ہے۔ ماسکو نے اس الزام پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ تاہم روس کی طرف سے اس طرح کے ہتھیار استعمال کرنے کے باعث اس جنگ کے مزید شدید ہونے کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے ممکنہ آئی سی بی ایم حملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بارے میں سوالات روسی وزارت دفاع سے پوچھے جانا چاہییں۔
روس کا اسٹورم شیڈو کروز میزائل مار گرانے کا دعوی
دریں اثناء روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس کی افواج نے برطانوی ساختہ دو اسٹورم شیڈو میزائلوں کو روکا ہے لیکن یہ واضح نہیں کیا کہ آیا ان میزائلوں کو یوکرین یا روسی علاقے میں مار گرایا گیا۔
روسی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فضائی دفاعی فورسز نے برطانوی ساختہ دو اسٹورم شیڈو کروز میزائل، چھ امریکی ساختہ HIMARS ری ایکٹو میزائل اور 67 ڈرون مار گرائے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ نے یوکرین کو اجازت دے دی ہے کہ وہ روسی سرزمین پر اسٹروم۔ شیڈو فائر کر سکتا ہے۔
رواں ہفتے ہی امریکہ نے یوکرین کو روس پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ اے ٹی اے سی ایم ایس فائر کرنے کی بھی اجازت دی تھی۔
روس ‘حقیقت پسندانہ‘ امن اقدام پر غور کرنے کے لیے تیار ہے، روسی وزارت خارجہ
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ روس یوکرین میں جنگ بندی کے حوالے سے کسی بھی “حقیقت پسندانہ” اقدام پر غور کرنے کے لیے تیار ہے تاہم اس تناظر میں روس اپنے مفادات اور زمینی صورتحال کو مدنظر رکھے گا۔
ماریہ زخارووا نے کہا، ”ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ہم کسی بھی حقیقت پسندانہ، غیر سیاسی اقدام پر غور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہا، ”میں ایک بار پھر زور دینا چاہتی ہوں، کلیدی لفظ ہمارے ملک کے مفادات، زمین کی موجودہ صورتحال اور متعلقہ معاہدوں کی تعمیل کی ضمانت کو مدنظر رکھنا ہے۔‘‘