پشاور (ڈیلی اردو/بی بی سی) ضلع کُرم میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے قائم کیے گئے گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ علاقے میں امن کی خرابی کا باعث بننے والے افراد کے ساتھ ’دہشتگردوں والا سلوک‘ کیا جائے گا۔
سنیچر کو وزیرِ اعلیٰ ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کُرم میں صوبائی حکومت کی درخواست پر امن قائم کرنے کے لیے فوج کو تعینات کیا گیا ہے اور یہاں ’قائم تمام کے تمام مورچے بلاتفریق ختم کیے جائیں گے۔‘
خیال رہے ضلع کُرم میں پُرتشدد واقعات کی تازہ لہر میں اب تک 100 سے زیادہ افراد ہلاک اور تقریباً 150 لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔
وزیرِ اعلی علی امین گنڈاپور نے ہدایات جاری کیں کہ ’علاقے میں لوگوں کے پاس موجود بھاری اسلحہ جمع کیا جائے، جبکہ سرحدی علاقے کے لوگوں کے پاس موجود اسلحہ بھی امانتاً اپنے پاس رکھ لیا جائے۔‘
’جو بھی ہتھیار اُٹھائے گا وہ دہشت گرد کہلائے گا۔‘
خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ کُرم میں عارضی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کے لیے فنڈز ترجیحی بنیادوں پر جاری کیے جائیں گے۔