دمشق (ڈیلی اردو/بی بی سی) آج شام کی سول ڈیفینس فورس ’وائٹ ہیلمٹس‘ کا کہنا ہے وہ بدنامِ زمانہ صیدنایا جیل میں زیرِ زمین خفیہ کوٹھڑیوں میں لوگوں کے پھنسے ہونے کی اطلاعات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ مگر اب یہ پتا چلا ہے کہ اس جیل میں کوئی بھی قیدی نہیں ہے۔ یہ بیان صیدنایا جیل کی طرف سے ایک آگاہی پر کام کرنے والے گروپ نے جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ باغیوں کی جانب سے دمشق پر شام پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد صیدنایا جیل میں قید لوگوں کو آزاد کر دیا گیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں وائٹ ہیلمٹس کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے لیے انھوں نے پانچ ایمرجنسی ٹیمیں تعینات کیں تھیں۔ ان کی مدد ایک گائیڈ کر رہا تھا جو جیل کے نقشے سے بخوبی واقف ہے۔
https://x.com/SyriaCivilDefe/status/1866141596183339511?t=rOD9wTkpYr4QFujVysfpiw&s=19
دوسری جانب دمشق کی انتظامیہ صیدنایا جیل میں کام کرنے والے افراد سے اپیل کی تھی کہ وہ باغی فورسز کو زیر زمین الیکٹرانک دروازوں کے کوڈ فراہم کریں۔
دمشق سے 30 کلومیٹر فاصلے پر واقع صیدنایا جیل کو ایسی جگہ کہا جاتا ہے جہاں ’سیاسی قیدی داخل تو ہوتے ہیں لیکن کبھی باہر نہیں آتے۔‘
قیدیوں اور لاپتہ افراد سے متعلق کام کرنے والے ’اے ڈی ایم ایس پی‘ نامی گروپ نے کہا ہے کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ اس جیل میں ابھی بھی کوئی قیدی موجود ہیں۔
اس گروپ کے مطابق وہ اس وقت اس جیل کے اندر موجود ہیں اور یہ جیل مکمل طور پر خالی ہے، یہاں کوئی قیدی نہیں ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آخری قیدیوں کو بھی گذشتہ روز ریسکیو کر لیا گیا تھا۔