دمشق (ڈیلی اردو/بی بی سی) شامی باغی فورسز نے شام کے شہر دیرالزور پر قبضہ کر لیا ہے۔ یہ وہ شہر ہے جس پر اس سے قبل امریکہ نواز کرد فورسز کا کنٹرول تھا۔ یہ سب ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک روز پہلے ہی ہیئت تحریر الشام کی جانب سے نیا عبوری وزیرِ اعظم محمد البشیر تعینات کیا تھا۔
منگل کو اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامن نتن یاہو نے شامی باغی فورسز کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایران کو ملک میں دوبارہ جڑیں مضبوط کرنے کا موقع نہ دے۔
ادھر اسرائیل فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے شام میں سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں۔
جیسے ہم پہلے رپورٹ کر چکے ہیں کہ منگل کو اسرائیل نے شامی بحری بیڑے کو بھی نشانہ بنایا جو اس کے مطابق ملک کے عسکری اثاثوں کو کمزور کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق شامی باغیوں کی جانب سے ملک کے تیل سے مالا مال مشرقی شہر دیر الزور پر قبضہ ملکی وسائل کو محفوظ بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
ہیئت تحریر الشام کے ایک سینیئر کمانڈر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے جنگجوؤں نے شہر اور اس کے فوجی ایئرپورٹ کو فتح کروا لیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’ہماری فورسز نے دیرالزور شہر پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔‘
خیال رہے کہ اس سے قبل جب صدر بشار الاسد کی جانب سے اپنی فوجوں کو شہر سے ہٹایا گیا تھا تو ان کی جگہ کرد فورسز نے سنبھال لی تھی۔