تل ابیب (ڈیلی اردو) اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاریاں شروع کردیں۔
اسرائیلی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی حکام نے کہا ہے اسرائیلی فضائیہ ایران کی جوہری تنصیبات پرحملے کے لیے تیاریاں کر رہی ہے، اسرائیل شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے اور لبنان میں ایران کے حامی گروپ کمزور ہونے کی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔
اخبار کے مطابق اسرائیل نے حملوں میں شام کے فضائی دفاعی نظام کو بری طرح نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی فوج کا خیال ہے کہ اب ایران کے جوہری مقامات پر حملہ کرنے کا موقع ہے کیونکہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو مزید آگے بڑھا سکتا ہے اور ایک بم تیار کر سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کو جوہری پروگرام کو مزید آگے بڑھانے اور بم تیار کرنے سے روکنے کے لیے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہیے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسرائیل سے حملے بند کرنے اور شام سے باہر نکلنے کا مطالبہ کیا جب کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ اسرائیل کو ممکنہ خطرات سے نمٹنے کا حق ہے۔
تہران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی تردید کرتےہوئے کہا ہے کہ ایران کا خلائی پروگرام اور جوہری سرگرمیاں خالصتاً سول مقاصد کے لیے ہیں۔
ادھر امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران 2003 تک فوجی مقاصد کے لیے جوہری پروگرام پر کام کر رہا تھا۔