اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان کے دفترِ خارجہ نے امریکہ کی جانب سے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ معاونت پر نیشنل ڈیویلپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی) سمیت چار اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو بدقسمتی اور تعصب پر مبنی قرار دیا ہے۔
امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ طور پر کردار ادا کرنے والے چار اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری اور اس کے پھیلاؤ کے خطرات کے پیش نظر ایگزیکٹو آرڈر کے تحت چار پاکستانی اداروں این ڈی سی، اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، فیلیئٹس انٹرنیشنل اور راک سائیڈ پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔
جمعرات کے روز دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سٹریٹیجک صلاحیتوں کا مقصد ملک کی خود مختاری کا دفاع اور جنوبی ایشیا میں امن قائم رکھنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ امریکی پابندیوں کا مقصد خطے میں فوجی عدم تعاون کو بڑھاوا دینا ہے اور اس سے خطے میں امن اور سلامتی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نجی کاروباری اداروں پر اس طرح کی پابندیاں مایوس کن ہیں۔ دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی محض شک کی بنیاد پر بنا کسی ثبوت کے نجی کاروباری اداروں پر پابندیاں عائد کی جاتی رہی ہیں۔
دفترِ خارجہ کا کہنا تھا ماضی میں ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے دعووں کے باوجود دوسرے ممالک کے لیے جدید فوجی ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے درکار لائسنس کی شرط ختم کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے دوہرے معیار اور امتیازی سلوک سے نہ صرف عدم پھیلاؤ کے مقصد کو ٹھیس پہنچے گی بلکہ خطے اور عالمی امن و سلامتی کو بھی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری اور اس کے پھیلاؤ کے خطرات کے پیش نظر ایگزیکٹو آرڈر کے تحت چار پاکستانی اداروں پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔
بیان کے تحت ’ان میں اسلام آباد میں واقع نیشنل ڈیویلپمنٹ کمپلیکس (NDC) نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کی تیاری کے لیے مختلف اشیا حاصل کی ہیں، جن میں خاص قسم کے وہیکل چیسیز شامل ہیں جو میزائل لانچنگ کے معاون آلات اور ٹیسٹنگ کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے علم میں آیا ہے کہ این ڈی سی شاہین سیریز کے میزائلوں سمیت پاکستان کے دیگر بیلسٹک میزائیلوں، کی تیاری کا ذمہ دار ہے۔
بیان کے مطابق کراچی میں واقع اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ نے این ڈی سی کے لیے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے مختلف آلات فراہم کیے ہیں۔
بیان کے مطابق کراچی میں واقع فیلیئٹس انٹرنیشنل نے این ڈی سی اور دیگر اداروں کے لیے میزائل سازی میں مطلوب اشیا کی خریداری میں سہولت فراہم کی ہے تاکہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو سپورٹ کیا جا سکے۔
سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق ’ان پابندیوں کا اطلاق ایگزیکٹو آرڈر 13382 کے تحت کیا گیا ہے جو ایسے افراد یا اداروں کو نشانہ بناتا ہے جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں یا ان کی ترسیل کے ذرائع ، حصول، ملکیت، ترقی، نقل و حمل، منتقلی یا استعمال میں ملوث ہوں یا اس میں معاونت فراہم کریں۔
بیان کے مطابق ’امریکہ ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور اس سے منسلک تشویش ناک سرگرمیوں کے خلاف اقدامات جاری رکھے گا۔‘