66

امریکہ سے 2 لاکھ 71 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکینِ وطن ملک بدر کردئے گئے

واشنگٹن (ڈیلی اردو/اے پی) 30 ستمبر کو ختم ہونے والے مالی سال میں امریکہ نے 271,484 غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کیا۔

ملک بدر کیے گئے لوگوں کی تعداد میں رواں سال میں اضافہ ڈی پورٹیشن پروازوں کو زیادہ تعداد میں چلانے، اور گوئٹے مالا، ہنڈوراس اور ایل سلواڈور کے ملکوں کو واپس بھیجے جانے والے لوگوں کے لیے سفری طریقہ کار کو ہموار کرنے سے ممکن ہوا۔

جمعرات کو امریکی سرحدوں پر کام کرنے والے ادارے “یو ایس کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن” نے کہا کہ حکام نے رواں سال نومبر میں میکسیکو سے غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے 46,612 لوگوں کو گرفتار کیا۔

حالیہ 12 ماہ کی مدت میں ایک دن میں اوسطاً 37,700 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

امریکہ میں غیرقانونی طور رہنے والے افراد کو واپس ان کے ملک بھیجنے والے سرکاری ادارے امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے حالیہ 12 ماہ کی مدت کے دوران 270,000 سے زیادہ افراد کو 192 ممالک میں ڈی پورٹ کیا۔

اس ہفتے جاری کی گئی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق امریکہ سے ڈی پورٹ کیے گئے لوگوں کی یہ تعداد گزشتہ ایک دہائی میں ملک سے واپس بھیجے جانے والوں کی سب سے زیادہ سالانہ تعداد ہے۔

انگریزی کے لفظ آئس (آئی سی ای) کے مخفف سے مشہور انفورسمنٹ ادارے نے 30 ستمبر کو ختم ہونے والے اپنے مالی سال میں 271,484 غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کیا۔

ایک سال قبل 12 ماہ کی مدت میں 142,580 لوگ ڈی پورٹ کیے گئے تھے۔ یوں اس سال کی تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہے۔

پچھلے عشرے میں سال 2014 میں 315,943 غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو نکالا گیا تھا۔

نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران سال 2019 میں سب سے زیادہ 267,258 لوگوں کو امریکہ سے واپس بھیجا گیا تھا۔

آئس کے مطابق ملک بدر کیے گئے لوگوں کی تعداد میں رواں سال میں اضافہ ڈی پورٹیشن پروازوں کو زیادہ تعداد میں چلانے، اور گوئٹے مالا، ہونڈوراس اور ایل سلواڈور کے ملکوں کو واپس بھیجے جانے والے لوگوں کے لیے سفری طریقہ کار کو ہموار کرنے سے ممکن ہوا۔

آئس نے گزشتہ چھ سالوں میں پہلی بار چین ایک بڑی ڈی پورٹیشن پرواز بھیجی۔ اس کے علاوہ جن ملکوں میں لوگوں کو جہازوں کے ذریعہ واپس بھیجا گیا ان میں البانیہ، انگولا، مصر، جارجیا، گھانا، گنی، انڈیا، موریطانیہ، رومانیہ، سینیگال، تاجکستان اور ازبکستان شامل تھے۔

جمعرات کو امریکی سرحدوں پر کام کرنے والے ادارے “یو ایس کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن” نے کہا کہ حکام نے رواں سال نومبر میں میکسیکو سے غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے 46,612 لوگوں کو گرفتار کیا۔

اکتوبر میں ادارے نے 56,526 غیر قانونی طور پر آنے والے لوگوں کو پکڑا تھا۔ اس طرح نومبر کی تعداد اکتوبر کے مقابلے میں 18 فیصد کم تھی۔

گزشتہ سال دسمبر میں سب سے زیادہ 250,000 بغیر قانونی دستاویز کے آئے لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا جو کہ اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس سال نومبر کی تعداد پچھلے دسمبر سے 80 فیصد سے کم رہی۔

سرحد پر گرفتاریوں میں نصف حد تک کمی اس وقت دیکھنے میں آئی جب میکسیکو کے حکام نے ایک سال قبل اپنی سرحدوں کے اندر قانون کا نفاذ سخت کردیا۔

اس کے بعد جون میں صدر جو بائیڈن نے سیاسی پناہ لینے کے لیے سخت پابندیاں متعارف کروائیں جس سے اس تعداد میں مزید نصف حد تک کمی واقع ہوئی۔

آئس کی رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ 30 ستمبر کو ختم ہونے والے بارہ ماہ کے عرصے میں سب سے زیادہ تعداد میں 87,298 لوگ میکسیکو واپس بھیجے گئے جبکہ گوئٹے مالا میں 66,435 اور ہنڈوراس میں 45,923 لوگ ڈی پورٹ کیے گئے۔

دنیا کے تقریباً 12 ملکوں سے تعلق رکھنے والے افراد کا یہ قافلہ میکسیکو کےجنوبی قصبے شیلاد ہیدگلو سے امریکی سرحد کی طرف پیدل جا رہا ہے۔ کیونکہ حکومت تارکین وطن کو بسوں اور ریل سے سفر کا اجازت نامہ نہیں دیتی۔ وہ امریکی الیکشن سے پہلے امریکی سرحد عبور کرنا چاہتے ہیں۔

توقع کی جاری ہے کہ امریکہ سے سب سے زیادہ لوگ میکسیکو اور وسطی امریکی ممالک واپس بھیجے جائیں گے۔

اس متوقع رجحان کی ایک وجہ یہ ہے کہ ان ملکوں کی حکومتیں اپنے شہریوں کو دوسروں کے مقابلے میں زیادہ آسانی سے واپس قبول کرتی ہیں۔ دوسرے یہ کہ لوگوں کو ان ملکوں میں پہنچانا بھی آسان ہے۔

حالیہ 12 ماہ کی مدت میں ایک دن میں اوسطاً 37,700 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ واضح رہے کہ یہ تعداد امریکی کانگریس کی فنڈنگ کے مطابق متعین کی گئی ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں