یروشلم (ڈیلی اردو/اے ایف پی/اے پی) اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے شام اور لبنان کی سرحد پر حزب اللہ کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے سے ایک دن قبل لبنانی فوج نے اسرائیل پر لبنان کی خود مختاری پر حملے کا الزام لگایا تھا۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے آج بروز جمعہ شامی لبنانی سرحد پر واقع ینطا گاؤں کے قریب حزب اللہ کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیے جانے والے ‘انفراسٹرکچر‘ کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ”آج اسرائیلی فضائیہ نے شام اور لبنان کی سرحد پر ینطا کراسنگ پر شام کے راستے لبنان میں دہشت گرد تنظیم حزب اللہ کو ہتھیار اسمگل کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔‘‘
اس بیان میں تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا یہ حملے سرحد کی شامی یا لبنانی طرف کیے گئے تھے لیکن یہ اسرائیلی حملہ لبنانی فوج کی طرف سے اسرائیل پر ”لبنانی خود مختاری پر حملہ اور اس کے جنوبی قصبوں اور دیہات کو تباہ کر کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی‘‘ کا الزام لگائے جانے کے ایک دن بعد کیا گیا ہے۔
ینطا کے قریب کوئی سرکاری بارڈر کراسنگ پوائنٹ نہیں ہے لیکن یہ علاقہ وہاں سے غیر قانونی بارڈر کراسنگ کے لیے جانا جاتا ہے۔
جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج یو این آئی ایف آئی ایل نے بھی اس علاقے میں اسرائیلی افواج کی طرف سے ”مسلسل تباہی‘‘ مچانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ جمعے کے حملوں کا مقصد حزب اللہ کے ہاتھوں میں جانے والے ہتھیاروں کو روکنا تھا، جس کے ساتھ اس نے ایک سال سے زائد عرصے تک زمینی اور فضائی جنگ لڑنے کے بعد گزشتہ ماہ جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں مزید کہا، ”یہ حملے اسرائیلی فوج کی شام سے لبنان میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ کی کارروائیوں کو نشانہ بنانے اور حزب اللہ کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے راستوں کو دوبارہ قائم کرنے سے روکنے کی کوششوں کا ایک اضافی حصہ ہیں۔‘‘
اس فوجی بیان میں مزید کہا گیا ہے، ”آئی ڈی ایف جنگ بندی معاہدے میں ہونے والے سمجھوتوں کے مطابق اسرائیلی ریاست کے لیے کسی بھی خطرے کو دور کرنے کے لیے کارروائی جاری رکھے گی۔‘‘
اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی 27 نومبر کو نافذالعمل ہوئی تھی۔