صدر آصف زرداری نے دینی مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط کر دیے

اسلام آباد (ڈیلی اردو /بی بی سی) پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے سوسائیٹیز رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ 2024 پر دستخط کر دیئے ہیں جس کے بعد مدارس کی رجسٹریشن کا بل قانون بن گیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ کی انتظامیہ کی جانب سے اس قانون کا گزیٹ جاری کرنے کے لیے پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کو خط لکھا جا چکا ہے۔

اکتوبر 2024 کے آخری ہفتے میں جب پاکستان کی پارلیمان نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی تو اُس موقع پر جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ’دینی حلقوں کے دو اہم مطالبات‘ پارلیمان سے منظور کروانے پر ملک کے متعدد مذہبی حلقوں اور گروہوں کی جانب سے تحسین پیش کی گئی۔

اُن دو مطالبات میں ایک تو پاکستان سے سود کے نظام کا بتدریج خاتمہ تھا جبکہ دوسرا اہم مطالبہ ملک میں دینی مدارس کی رجسٹریشن کے عمل کو محکمہ تعلیم کی بجائے پرانے سوسائیٹیز ایکٹ 1860کے ماتحت لانا تھا۔

تاہم دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق بل (سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ 2024) جب پارلیمان سے منظوری کے بعد فائنل منظوری کے لیے ایوانِ صدر پہنچا تو صدر آصف علی زرداری نے اس کے مسودے پر اعتراض لگا کر اسے واپس پارلیمان کو بھیج دیا۔

تاہم 20 دسمبر مولانا فضل الرحمان اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد جی یو آئی ایف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت قانون کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ آئین اور قانون کے مطابق فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائیں۔‘

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں