روس اور یوکرین کے درمیان 300 جنگی قیدیوں کا تبادلہ

ماسکو (ڈیلی اردو/بی بی سی) روس کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین نے 300 جنگی قیدیوں کا تبادلہ کیا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں متحدہ عرب امارات نے ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔

روس کا کہنا ہے کہ اپنے 150 فوجیوں کے بدلے انھوں نے یوکرین کے اتنے ہی فوجیوں کو رہا کیا ہے۔

وزارتِ دفاع کے مطابق یوکرین کی قید سے رہائی پانے والے روسی فوجی اس وقت روس کے اتحادی ملک بیلاروس میں موجود ہیں جہاں انھیں طبی امداد دی جارہی ہے اور فوجیوں کا ان کے گھر والوں سے رابطہ کروایا جا رہا ہے۔

اس سے پہلے رواں سال روس اور یوکرین کے درمیان محض 10 قیدیوں کا تبادلہ ہوا تھا۔

بی بی سی روسی کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سوموار کے روز دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی تصدیق کی ہے۔

تاہم صدر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین روس سے اپنے 189 قیدی رہا کروانے میں کامیاب رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے، ’روسی قید سے اپنے لوگوں کی واپسی ہمیشہ سے ہم سب کے لیے خوشی کا باعث ہوتی ہے۔ اور آج کا دن بھی ایسے ہی دنوں میں سے ایک ہے۔ ہماری ٹیم 189 یوکرینیوں کو وطن واپس لانے میں کامیاب رہی ہے۔‘

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں